• news

لاہو ر ہائیکورٹ کا سی ایس ایس میں معذور افراد کیلئے 2 فیصد کوٹہ مختص کرنیکا حکم

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سینٹرل سپیرئیر سروس کا امتحان پاس کرنے والے نابینا امیدواروں کو ان کے میرٹ کے مطابق فارن سروس اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس (ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ) میں بھجوانے سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ فاضل عدالت نے سی ایس ایس کے رول 9 کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزار یوسف اور فیصل مجید نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر سے مقابلے کا امتحان پاس کر کے بائیسویں اور تیسویں پوزیشن حاصل کی مگر انہیں فارن سروس اور ڈسٹرکٹ مینجمنٹ گروپ کا حصہ نہیں بنایا جا رہا۔ فاضل عدالت نے فیصلے میں رول9 کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیتے ہوئے فیڈرل گورنمنٹ کو فیڈرل سروس کمیشن میں 2 فیصد معذور افراد کے لیے کوٹہ مختص کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ اہلیت کے مطابق معذور افراد کو ایڈجسٹ کرے۔ آئندہ سی ایس ایس کے امتحانات سے قبل قوانین میں ترمیم کی جائے۔ معذور افراد کو بھی ان کی اہلیت کے مطابق بطوری شہری مساوی موقع دیا جائے تاکہ وہ اس ملک کے لیے اپنی توانائیاں صرف کر سکیں۔ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ معذور افراد کو دیوار کے ساتھ لگا دیں۔ فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ معذور افراد کو ملک کے ساتھ وابستگی اور ترقی میں برابر کا حق ملنا چاہیے۔ معذور افراد ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں امتیازی سلوک ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہارون رشید نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ کابینہ کی منظوری سے بنائے گئے رولز نو کے تحت میرٹ پر پورا اترنے والے نابینا اور معذور امیدوار آڈٹ اکائونٹس، کامرس اینڈ ٹریڈ، انفارمیشن اور پوسٹل گروپ کو ہی جوائن کر سکتے ہیں۔ فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ رولز بناتے ہوئے اس کی توجیہات کیوں بیان نہیں کی گئیں۔

ای پیپر-دی نیشن