پاکستان ہاکی ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا توقعات پر پورا اُترسکے گی
حافظ عمران
قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ خواجہ جنید کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راﺅنڈ کے لئے تیاریاں اچھے انداز میں جاری ہیں۔ ہم درست سمت میں سفر کر رہے ہیں۔ تیرہ مارچ کو ہم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔ اس دورے سے ہمیں رواں برس کوالیفائنگ راﺅنڈ کے لئے نہ صرف اچھی تیاری ملے گی بلکہ اپنی خوبیوں اور خامیوں کا بھی بخوبی اندازہ ہو جائیگا۔ ٹریننگ کیمپ میں کھلاڑیوں کو بہتر انداز میں دفاع اور بھرپور حملے کے لئے خصوصی مشقیں کروائی گئی ہیں۔ گیند کو اپنے قبضے میں کیسے رکھنا ہے ۔ کن حالات اور کس انداز سے اجتماعی اور کس موقع پر انفرادی کھیل پیش کرنا ہے۔ اس حوالے سے کھلاڑیوں کو پریکٹس کروائی گئی ہے۔ ہدف ہمارے سامنے ہے۔ ہم ورلڈ کپ کوالفیائنگ راﺅنڈ کے ذریعے عالمی کپ کھیلنے والی ٹیموں میں جگہ بنانا چاہتے ہیں۔ بین الاقوامی ہاکی میں واپسی کے لئے ہر سال انتہائی اہم ہے۔ نا صرف بین الاقوامی ہاکی بلکہ ملکی سطح پر قومی کھیل کے فروغ اور ترقی کے لئے پاکستان ہاکی ٹیم کا بین الاقوامی میں شریک ہونا اور اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ خواجہ جنید کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں 9 ٹیسٹ میچز سے ہمیں خاصا فائدہ ہوگا۔ اپنے سے بہتر اور مسلسل ہاکی کھیلنے والی ٹیموں کے خلاف قومی کھلاڑیوں کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئیں گی۔ کھلاڑیوں کی صلاحیتوں پر بھی اعتماد ہے۔ اس دورے سے حاصل ہونیوالا تجربہ آئندہ مقابلوں میں مددگار رہے گا۔ قومی ٹیم کے منیجر حنیف خان کا کہنا ہے کہ ٹیم کو نئے خون کی بھی ضرورت ہے۔ دورہ نیوزی لینڈ و آسٹریلیا کے لئے نئے کھلاڑیوں کو مستقبل کی تیاریوں کے پیش نظر سکواڈ کا حصہ بنایا گیا۔ ورلڈ کلاس کھلاڑی تیار کرنے میں وقت لگتا ہے۔ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راﺅنڈ کی تیاریوں کے لئے یہ دورہ خاصا اہم ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ خامیوں کو کم کر کے صلاحیتوں کو نکھارا جائے۔ اچھی اور مضبوط ٹیموں کے خلاف چھپی صلاحیتیں بھی سامنے آئی ہیں۔ ٹیم کے کپتان عبدالحسیم خان کا کہنا ہے کہ قیادت کا کوئی دباﺅ نہیں ہے۔ ملک میں ہاکی ٹیلنٹ کی کمی نہیں مالی مسائل اور مشکلات کی وجہ سے کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔ اس دورے سے نئے کھلاڑیوں میں اعتماد پیدا ہوگا۔ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف دورہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راﺅنڈ کےلئے انتہائی اہم ہے۔ بحیثیت ٹیم اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنے پر توجہ ہوگی۔ ہمارے کھلاڑی با صلاحیت ہیں حیران کن نتائج دینے کیساتھ ساتھ کسی بھی ٹیم کو بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔پاکستانی ٹیم کے کپتان عبدالحسیم خان بھی پڑے پر امید ہیں کہ ان کے کندھوں پر جو ذمہ داری آئی ہے وہ اسے احسن طریقے سے نبھانے کی کوشش کرینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور کپتان یہ میری پہلی سیریز ہے کوشش کروں گا کہ ایونٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں، تربیتی کیمپ میں بھرپور تیاری کی ہے امید ہے اچھا نتیجہ سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ کے دورہ سے اذلان شاہ کپ کی تیاری میں مدد ملے گی کیونکہ مستقبل میں پاکستان نے بہت سے اہم ایونٹس کھیلنا ہیں ان کو مدنظر رکھ کر تیاری کی جا رہی ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کھیل کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے، ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے خلاف کامیابی حاصل کرنا آسان نہیں ہے اس کے باوجود ہماری کوشش ہوگی کہ اچھے نتائج حاصل کریں۔ ہاکی ایک ٹیم ورک ہے جس میں تمام کھلاڑیوں کو محنت کرنا پڑتی ہے۔ لاہور میں لگائے جانے والے تربیتی کیمپ میں کھلاڑیوں کی خامیوں پر قابو پانے کے لیے ٹیم مینجمنٹ نے بھی بھرپور کوشش کی ہے۔ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا دورہ آزمائشی ہے جبکہ اس سکواڈ کا اصل امتحان اذلان شاہ کپ میں ہوگا۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے دورے کے لئے عبدالحسیم خان کو کپتان، عمر بھٹہ کو نائب کپتان مقرر کیا ہے۔ دیگر کھلاڑیوں میں امجد علی، نظیر عباس، عماد بٹ، علیم بلال، نواز اشفاق، ابو بکر، تصور عباس، تعظیم الحسن، رضوان جونیئر، عاطف مشتاق، فیصل قادر، عرفان جونیئر، علی شان، اعجاز احمد، دلبر، اظفر یعقوب، ارسلان قادر، عمیر سرفراز شامل ہیں۔ ولید اختر، علی عمیر، علی حیدر، مشبر علی، جنید کمال، تیمور ملک، قاضی اسفند، عتیق، شرجیل سعید، سمیع اور یاسر دلاور سٹینڈ بائی ہیں۔ ٹیم انتظامیہ میں منیجر حنیف خان، کرنل (ر) محسن علی ، اسسٹنٹ منیجر خواجہ جنید ہیڈ کوچ، احمد عالم کوچ اور ندیم خان لودھی وڈیو اینالسٹ ہوں گے۔
٭....٭....٭....٭....٭