• news
  • image

الفجیرہ اوپن انٹرنیشنل تیکوانڈو چیمپئین شپ

طاہر منیر طاہر

متحدہ عرب امارات کی ریاست الفجیرہ میں پانچویں سالانہ الفجیرہ اوپن انٹرنیشنل تیکوانڈو چیمپئین شپ کا انعقاد ہوا۔ سہ روزہ اس چیمپئین شپ میں دنیا کے 36 ممالک کے 700 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا جبکہ ان مقابلوں میں 136 ریفری بھی موجود تھے۔ ان مقابلوں میں پاکستان نے بھی حصہ لیا اور اپنے فن کا بہترین مظاہرہ کیا۔ سب سے زیادہ کھلاڑی قازقستان سے آئے تھے جبکہ 25 کھلاڑی نیشنل ٹیم سے لئے گئے تھے۔ بقیہ کھلاڑیوں نے مختلف ممالک سکے آزادانہ طور پر شرکتکی۔ تیکوانڈو چیمپئین شپ الفجیرہ کے شیخ خلیفہ بن زاید فاﺅنڈیشن حال میں ہوئے جسے ہزاروں شائقین نے امارات بھر سے آ کر دیکھا۔ تیکوانڈو کے آغاز کے موقع پر ہزہائی نس محمد بن حماد الشرقی اکراﺅن پرنس الفجیرہ اور احمد حمدان الزیودی پریذیڈنٹ یو اے ای تیکوانڈو فیڈریشن کی سپورٹ کو سراہا گیا کہ جن کے تعاون سے پانچویں سالانہ چیمپئین شپ منعقد ہوئی۔ تیکوانڈو مقابلوں میں کھلاڑیوں نے اپنے فن کے خوب جوہر دکھائے اور شائقین سے داد و تحسین حاصل کی۔ اس موقع پر پاکستان سے آئے کھلاڑیوں اور پاکستان تیکوانڈو فیڈریشن کے صدر لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد جنجوعہ سے بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران کھلاڑیوں نے محدود وسائل اور حکومت کی طرف سے مناسب امداد نہ ملنے کی وجہ سے اپنے جوہر کھل کر نہیں دکھا سکتے۔ ٹریننگ کا فقدان محض فنڈز کی عدم یا بالکل کم فراہمی ہے جس کی وجہ سے چھپا ہوا ٹیلنٹ کھل کر سامنے نہیں آ سکتا۔ اس موقع پر پاکستانی کھلاڑیوں میں سے کچھ اپنے خرچہ پر آئے تھے جبکہ بیرون ممالک کے دوروں کیلئے فنڈز اس قدر کم دیئے جاتے ہیں کہ اس کھیل کو صحیح اور بھرپور انداز میں کھیلنا اور پیش کرنا ممکن نہیں ہے۔ اگر پاکستان کرکٹ کی طرح اس کھیل کو بھی پروموٹ کرے اور فنڈز میں اضافہ کرے تو پاکستانی کھلاڑی بین الاقوامی طور پر اپنا اور پاکستان کا نام بنا سکتے ہیں اور متعدد انعامات بھی جیت سکتے ہیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن