فوجی عدالتیں بنانا ثابت کرتا ہے ہمارا موجودہ نظام تباہ ہو چکا: خواجہ آصف
سیالکوٹ (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے باخبر ہے ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور کسی بھی صورتحال سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ جولوگ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں کسی کو نہیں پتہ انکا تعلق کس مذہب سے ہے، جن کو یہ تمیز نہیں کہ وہ سکولوں، عبادتگاہوں اور پبلک مقامات پر نہتے اور بے گناہ شہریوں کو بیدردی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔ معاشرے کو دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے کیلئے ہمیں اجتماعی سوچ پیدا کرنا ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے نو منتخب عہدیداران سے حلف لینے کے بعد وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ ڈاکٹر آصف طفیل، میئر سیالکوٹ توحید اختر چودھری، ایم ایل اے چودھری اسحاق،ضلعی صدر مسلم لیگ (ن) سیالکوٹ ادریس احمد باجوہ، جنرل سیکرٹری شجاعت پاشا نومنتخب صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن شوکت ایڈووکیٹ، سیکرٹری زاہد سلیم باجوہ، سابق صدر مقصود بھٹی، ایم اظہر چودھری کے علاوہ متعلقہ کثیر تعداد میں ممبران ڈسٹرکٹ بار کونسل نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ صفدر میڈیکل کالج اور گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے قیام کے بعد نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے کیمپس کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے منظوری دیدی ہے۔ انہوں نے کہاسیالکوٹ میںاعلیٰ تعلیمی درسگاہوں کے قیام کا مقصد شہر اقبال کی مردم خیز مٹی وطن عزیز کیلئے اقبال اور قائد جیسے سپوت پیدا کرنا ہے جن پر پوری قوم فخر کرسکے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ درسگاہیں نہ صرف علاقہ بلکہ قوم کی تقدیر بدل دیں گی۔ وفاقی وزیر نے کہا ضلع کچہری میں صبح8بجے سے دوپہر 4بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائیگی۔ خواجہ آصف نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنا کرہی جمہوری اداروں کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فوجی عدالتوں بنانا اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ ہمارے ملکی حالات بہتر نہیں ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے بار کیلئے ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمارا مغرب اور مشرق میں ایک ہی دشمن بھارت ہے ہمسایوں کے ساتھ امن سے رہناچاہتے ہیں، اکثر سیاستدان ذاتی مقاصد کیلئے سیاست کو استعمال کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا بنانا اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ ہمارا موجودہ نظام تباہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا جب ہمیں ضرورت پڑتی ہے تو فوجی عدالتیں بناتے ہیں، میں فوجی عدالتوں کے حق میں ہوں۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں نے آج ہم پر بندوقیں تانی ہوئی ہیں اور جن کے نشانے پر ہمارا ملک، سوسائٹی اور ہمارا نظام ہے، انکے ہاتھوں میں 30 سال پہلے اس وقت کی ریاست نے بندوقیں تھمائی تھیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت مقاصد مختلف تھے لیکن کسی نے نہیں سوچا تھا کہ یہ بندوقیں ہم پر ہی تانی جائیں گی، کسی کو یہ بھی پتا نہیں تھا کہ ان لوگوں کو سزائیں دینے کیلئے ہم قانون سازی اور آئین میں ترمیم کریں گے۔