میاں صاحب کو 4 سال بعد سندھ کا خیال آیا ’’بہت دیر کی مہرباں آتے آتے‘‘: خورشید شاہ
سکھر (آن لائن+ نوائے وقت نیوز) خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میاں صاحب کو اقتدار میں آنے کے4سال بعد سندھ کے عوام کی ضرورتوں کا خیال آیا، اب سندھی عوام کو ان کی برائے نام مہربانیوں کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ’’بہت دیر کردی مہرباں آتے آتے‘‘، سکھر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا حکومت سندھی عوام کو ان کا حق دینے کے نام پر احسان جتانا چاہتی ہے، حالانکہ سندھی عوام کو محروم رکھا گیا ہے اور ان کو بنیادی حقوق بھی نہیں دئیے جا رہے۔ سندھ میں کہیں موٹروے تعمیر نہیں ہورہی ہے اور اگر وفاقی حکومت ایکسپریس وے کو موٹروے بنا رہی ہے تو کوئی احسان نہیں کررہی جبکہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ سندھی عوام کو بھی ان کے حقوق دئیے جائیں۔ وزیراعظم تعصب کی نظر سے نہ دیکھیں تو ان کو صاف نظر آجائے گا کہ پنجاب کے مقابلے میں سندھ میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا حکومت ملک کی ترقی کے دعوے تو بہت کرتی ہے اور اس کیلئے مختلف حربے بھی استعمال کرتی ہے لیکن دہشتگردی سمیت ملکی مجموعی صورتحال انتہائی نازک اور خراب ہے جبکہ حکومت کی ناقص کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ ملک کے51 فیصد لوگوں کی جانیں تک محفوظ نہیں لہٰذا حکومت کو ملکی ترقی کے جھوٹے دعوؤں کے بجائے اپنی ناکامی کا اعتراف کرلینا چاہئے۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) ملک کی اہم سیاسی جماعتیں ہیں لہٰذا ان کے درمیان محاذ آرائی کوئی اچھی بات نہیں۔ انہوں نے مزید کہا 1980 میں ضیاء الحق کی غلطیوں کے باعث امریکی افغانستان کے بہانے پاکستان میں داخل ہوئے اور ان کی وجہ سے آج ملک دہشتگردی کے عذاب سے دوچار ہے۔ وزیر داخلہ کی جانب سے اسلام آباد میں خواتین کے محفوظ نہ ہونے کے دیئے گئے بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا ان کا بیان نوازشریف کی تعریف ہے ملک کی 51 فیصد آبادی کو تحفظ فراہم نہ کرسکنے کی باتیں ناکامی کا ثبوت ہیں جس پر حکومت کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرلینا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ وزیر داخلہ کا گھر جانا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا ہم سیاستدانوں کو اپنے کردارسے لوگوں کو متوجہ کرنا چاہیئے ان پڑھ لوگوں کی طرح گالی گلوچ سے گریز کرنا چاہئے کیونکہ عوام ہمیں معتبر کرکے اسمبلیوں میں بھیجتے ہیں۔