پاکستان‘ افغانستان سر حد کھولنے پر غور کر رہے ہیں: سرتاج عزیز
اسلام آباد (صباح نیوز) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان، افغانستان سرحد کھولنے پر غور کر رہے ہیں۔ افغانستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی میکانزم بنایا جا رہا ہیخ دونوں اطراف سے دہشت گردوں کی فہرستوں کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میںگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے ماہ میں پاکستان میں ہونے والے واقعات بڑے افسوسناک تھے ان کے تانے بانے افغانستان سے ملے ہیں۔ اس پر پاکستانی عوام میں بہت تشویش تھی کہ ہم نے پچھلے 32 سے 35 سال سے افغانیوں کے لیے قربانیاں دی ہیں اس کے باوجود افغانستان سے ہم پر حملے ہو رہے ہیں عوام کی جانب سے یہ بھی زور دیا جا رہا تھا کہ آزادانہ آمدورفت کو روکا جائے جس پر ہم نے افغان سرحد بند کر دی تھی اور لوگوں کے جمع ہونے پر اسے 2 دن کے لیے کھولا تھا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کسی نہ کسی طریقے سے ویزہ لے کر طورخم کے راستے سے بھی آ جاتے ہیں ہم کوشش کررہے ہیں افغانستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی کا طریقہ بنایا جائے ہم نے کچھ تجاویز افغان حکومت کو بھیجی ہیں۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ فاٹا کا خیبر پی کے میں انضمام ہی فاٹا کا واحد حل ہے لیکن وفاق کو فاٹا کی ترقی، وسائل کیلئے 10سال مدد کرنا ہوگی، فاٹا کا سکیورٹی، انتظامی، قانونی انضمام بھی ضروری ہے۔ فاٹا میں ڈی ایچ اے جیسی آبادیوں سے تعلیم یافتہ طبقہ بھی رہ سکے گا۔ ہر ایجنسی میں تعلیمی ادارے، شاپنگ مال بنائے جائیں گے ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ وقت کے ساتھ فاٹا خیبر پی کے کا باقاعدہ حصہ بن جائے گا، ون یونٹ میں بھی فاٹا کی اسمبلی میں نمائندگی تھی اور اب بھی ہو گی اور فاٹا کے ممبران اسمبلی قانون سازی میں حصہ لے سکیں گے، بجٹ میں بھی فاٹا کے لیے بجٹ رکھا جائے گا۔