• news

::بھارتی جیلوں میں قید سینکڑوں حریت پسند بیمار، طبی سہولیات سے محروم

سرینگر(صباح نیوز)کل جماعتی حریت کانفرنس نے آزادی پسند راہنما عبداللہ ناصر (پلہالن) کی پچھلے ڈھائی سال سے مسلسل نظربندی کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی پر زور دیا ہے۔ ترجمان حریت نے صدرِ ضلع کولگام شعبان ڈار، شیخ یوسف، ماسٹر علی محمد، عبدالسبحان وانی، رستم بٹ، عبدالرحمان تانترے، منظور کلو، عبدالخالق ریگو، عبدالرشید وانی اور حاکم الرحمان سلطانی کو زبردست علالت کے باوجود حراست میں رکھے جانے پر بھی اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کیا اور کہا کہ بیمار قیدیوں کو جیل میں مناسب طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور نہ انہیں رہا کیا جاتا ہے، تاکہ ان کے اہل خانہ خود ان کا بہتر علاج ومعالجہ کراتے اور ان کی صحت کا خیال کرتے۔ ترجمان حریت کے مطابق عالمی ریڈکراس کمیٹی (ICRC)کی اگرچہ یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بیمار نظربندوں کا خیال کرے۔
، البتہ اس کے اہلکاروں نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایک عرصے سے جموں کشمیر کی کسی جیل کا دورہ تک نہیں کیا ہے۔ ہفتہ کوجاری ایک اخباری بیان میں حریت ترجمان ایاز اکبر نے کہا کہ عبداللہ ناصر (پلہالن) تحریک حریت کے ایک ذمہ دار فرد ہیں، جو پچھلے ڈھائی سال کے عرصے سے پابند سلاسل رکھے گئے ہیں۔ پولیس نے پہلے موصوف کو دفعہ 302کے ایک فرضی کیس میں ملوث کرنے کی کوشش کی، البتہ عدالت سے اس الزام کو ثابت نہیں کیا جاسکا اور وہ بے گناہ ثابت ہوگئے رہا کیا جانا چاہیے تھا، کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)کا اطلاق کیا اور جب سے ایک کے بعد دوسرا پی ایس اے ان پر عائد کیا جاتا رہتا ہے اور انہیں عدالتی احکامات کے باوجود بھی جیل سے رہا نہیں کیا جاتا ہے۔ حریت ترجمان کے مطابق عبداللہ ناصر کو محض سیاسی انتقام گیری کے تحت نشانہ بنایا جاتا ہے اور پولیس ان کی رہائی میں غیر قانونی طور پر رُکاوٹ ڈالتی ہے۔ حریت بیان کے مطابق 2016ءکی عوامی تحریک کے دوران میں حراست میں لیے گئے کئی معمر آزادی پسند جیلوں میں بیمار ہیں اور مناسب طبی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ان کی بیماری روزبروز بڑھتی جاتی ہے۔ ترجمان حریت کے مطابق حاجن کے 70سالہ آزادی پسند راہنما ماسٹر علی محمد جو فی الحال سب جیل بارہ مولہ میں ہیں کافی علیل ہوگئے ہیں اور ان کے جسم پر ورم آگیا ہے۔ بیان میں سوپور کے عمر رسیدہ آزادی پسند رہنماو¿ں شیخ یوسف اور رستم بٹ کی علالت پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا کہ ریاستی انتظامیہ اور پولیس آزادی پسندوں کو انتقام گیری کا نشانہ بنارہی ہیں اور وہ ان کی نظربندی کو غیر قانونی طریقے سے طول دے رہی ہیں۔ حریت کانفرنس نے عالمی ریڈکراس کمیٹی (ICRC)اور حقوق بشر کے لیے سرگرم اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کےلئے اثرورسوخ کو استعمال میں لائیں۔ علاوہ ازیں چیرمین حریت کانفرنس علی گیلانی نے جیل میں محبوس مسلم لیگ رہنما رفیق گنائی کی والدہ کی وفات پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے گنائی اور دوسرے اہل خانہ کے لیے ہمدردی اور تعزیت کا پیغام بھیجا ہے۔ اشرف صحرائی اور حریت ترجمان ایاز اکبر نے بھی رفیق گنائی کے ساتھ تعزیت کی ہے۔
حریت پسند بیمار

ای پیپر-دی نیشن