پی پی دور میں سی آئی اے اہلکار پاکستان آئے امریکہ نے اسی اقدام سے اسامہ کا کھوج لگایا ‘حسین حقانی، کوئی معاہدہ نہیں کیا :سابق سفیر حسین حقانی
واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے انکشاف کیا ہے کہ پی پی کے دور حکومت میں سی آئی اے اہلکار پاکستان آئے تعیناتی میں حکومتی رضامندی شامل تھی اسی اقدام کی وجہ سے امریکہ نے اسامہ بن لادن کا کھوج لگایا امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے آرٹیکل میں حسین حقانی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے سی آئی اے اہلکاروں کی پاکستان میں تعیناتی کے لئے سویلین حکومت سے بات چیت کی اور حکومتی رضامندی سے سی آئی اے نے پاکستان میں کارروائیاں کیں اوباما انتظامیہ کے ساتھ ان کے تعلقات نے آگے چل کر اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کی راہ ہموار کی اور امریکی حکومت اس قابل ہوئی کہ پاکستانی انٹیلی جنس کی مدد کے بغیر اسامہ بن لادن کا کھوج لگا لیا اوباما کی الیکشن مہم کے جن ٹیم ممبرز کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات تھے اوباما کے اقتدار سنبھالنے کے تین سال بعد جب وہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے اہلکار بنے تو انہوں نے امریکی انٹیلی جنس اور سپیشل آپریشنز کے ہلکاروں کو پاکستانی سرزمین میں تعینات کرنے میں تعاون کی اپیل کی میں نے پی پی کی حکومت کے سامنے اپنی تجاویز رکھیں اور حکومت کی رضامندی کے بعد امریکی اہلکاروں کی تعیناتی کی اجازت دی گئی۔ علاوہ ازیں پےپلزپارٹی کی سےنےٹر شےری رحمن نے حسےن حقانی کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پےپلزپارٹی کی حکومت نے اسامہ کے خلاف آپرےشن کےلئے سی آئی اے ےا امرےکہ کی کوئی خفےہ سپورٹ نہےں کی‘ مےں نے امرےکہ مےں بطور پاکستانی سفےر انٹےلی جنس اور امرےکی فوجی اہلکاروںکو وےزہ دےنے سے انکار کےا اور ہماری حکومت نے ہی شمسی اےئر بےس کو امر ےکہ سے واپس لےا۔ اےک انٹر وےو مےں انہوں نے کہا کہ جب بھی امر ےکےوں کے وےزے کے حوالے سے مےرے پاس وےزہ کےلئے کوئی درخواست آتی مےں اس وقت صدرآصف زرداری اور حکومت سے مکمل مشاورت کرتی اور مےں سو فےصد ےقےن سے کہتی ہوں کہ ہم نے ملکی اور قومی مفادات سے ہٹ کر کسی بھی امرےکی اہلکار کو کوئی وےزہ نہےں دےا اور امرےکہ سے کوئی اےسا معاہدہ نہےں کےا جس سے پاکستان کے مفادات متاثر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حسےن حقانی امرےکہ کے ہو کر رہ چکے ہےں اور ہو سکتا ہے کہ حسےن حقانی امر ےکہ مےں کسی دباﺅ کے تحت باتےں لکھ رہے ہوں۔