2 برس میں شکایات ڈبل ہوگئیں‘ اضافہ عوام کا اعتماد ہے: چیئرمین نیب
اسلام آباد (اے پی پی) چیئرمین نیب قمر زمان چودھری نے کہا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کو آہنی ہاتھوں سے کچلنے کیلئے پُرعزم ہے، بدعنوان عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے کیونکہ بدعنوانی کا خاتمہ نہ صرف نیب کی اولین ترجیح ہے بلکہ ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں گذشتہ ماہانہ رابطہ اجلاس میں کئے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق جائزہ اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا نیب نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی وضع کی۔ نیب کو گذشتہ 16 سال کے دوران 3 لاکھ 26 ہزار 694 شکایات موصول ہوئیں ہیں جن کو قانون کے مطابق نمٹایا گیا۔ 10992 شکایات کی جانچ پڑتال کی ہے جبکہ 7303 انکوائریاں اور 3648 انوسٹی گیشنز نمٹائی ہیں احتساب عدالتوںمیں2667 ریفرنس دائر کئے۔ نیب کی مجموعی سزا کی شرح 76 فیصد ہے جو کہ گزشتہ 16 سال کے دوران سب سے بہترین کارکردگی ہے۔ 2015ء کے مقابلہ میں شکایات، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنز کی تعداد تقریباً دوگنی ہے۔ گذشتہ دو سال کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کے تمام شعبوں اور عملہ نے بدعنوانی کی روک تھام کو قومی فرض سمجھ کر ادا کرتے ہوئے بھرپور محنت کی ہے۔ شکایات میں اضافہ سے نیب پر عوام کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔ نیب 2017ء میں ملک بھر میں 50 ہزار سے زائد تک کردار سازی کی انجمنوں کے قیام کا ارادہ رکھتا ہے۔ 22 ارب روپے کے مضاربہ سکینڈل میں 12 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے ہیں جبکہ مضاربہ سکینڈل میں جائیداد اور گاڑیوں کے علاوہ ایک ارب 73 کروڑ روپے برآمد کئے گئے ہیں۔ 34 ملزموں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ملائیشیا کے ساتھ بھی چین کی طرز مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تجویز ہے جس کی تفصیلات طے کی جا رہی ہیں۔ نیب پاکستان کو بدعنوانی سے پاک ملک بنانے کیلئے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے پُرعزم ہے۔