• news

فوجی عدالتیں: پیپلزپارٹی کا تجاویز واپس لینے سے انکار‘ حکومت سے مذاکرات پھر ناکام

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لئے 28ویں آئینی ترمیم پر مذاکرات کا ایک اور دور ناکام ہو گیا آئینی ترمیم کے بل کے مسودے پر ایک گھنٹہ تک بات چیت جاری رہی حکومت نے آئینی ترمیم پر 28فروری 2017ء کو پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ طے پانے والے امور پر نظر ثانی کرنے سے معذرت کر لی جبکہ پیپلز پارٹی نے اپنے9نکات واپس لینے سے انکار کر دیا دونوں اطراف نے آئینی ترمیم میں ممکنہ لچک کے بارے میں اپنی قیادت سے مزید بات چیت کے لئے وقت مانگ لیا گیا۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف نے اجلاس کے دوران پارٹی قیادت سے بات چیت کی کوشش کی۔ حکومت اور پیپلز پارٹی میں مذاکرات کا دوسرا دور بھی سپیکر چیمبر میں ہوا۔ اعتزاز احسن کی قیادت میں پیپلز پارٹی کی ٹیم نے حصہ لیا، پیپلز پارٹی نے نئی شرط عائد کردی کہ اب ایک دو مطالبات کی بات نہیں پیکیج ڈیل کا معاملہ ہے حکومت بتائے کہ کیا کچھ مان سکتی ہے، اجلاس میں حکومتی نمائندگی وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے کی پیپلزپارٹی کی ٹیم نے حکومت کو آگاہ کردیا ہے ان کی پارٹی قیادت نے بھی بل کے مسودے میں اپوزیشن کی تجاویز شامل کرنے پر ٹیم کی رائے کی حمایت کی ہے، پیپلز پارٹی اپنے تجاویز سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔ اجلاس میں اس سخت موقف کے اظہار پر وزیر قانون و انصاف زاہد حامد اجلاس سے اٹھ کر باہر آئے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار و پارٹی قیادت سے رابطہ کیا تاکہ پیپلز پارٹی کی حتمی تجاویز کے بارے اعتماد میں لیا جاسکے ٹیلی فونک رابطہ کے بعد اجلاس میں آئے۔ اب حکومت کی طرف سے ممکنہ لچک کے لئے وقت مانگا گیا ہے تاہم پیپلز پارٹی کے خواہش پر بل میں ممکنہ تبدیلیوں کے بارے دیگر پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پُرامید ہے جلد کسی نتیجہ پر پہنچ جائیں گے۔ اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات میں آج بھی کچھ طے نہیں پایا تاہم مذاکرات جاری رہیں گے اب ہماری نو مطالبات پر بحث ہورہی ہے کوئی حتمی بات نہیں ہوئی، امید ہے حکومت ہمارے مطالبات مان جائے گی، ایک دو مطالبات کی بات نہیں یہ پیکیج ڈیل ہے، حکومت بتائے کہ وہ کیا کیا مان سکتی ہے، نتیجہ کیا نکلتا ہے ابھی معلوم نہیں بہر حال ہم بھی پر امید ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن