• news

مغرب شیطانی تہذیب مسلط کرنے کیلئے ہمارا خاندانی نظام تباہ کرنا چاہتا ہے : سراج الحق

لاہور (لیڈی رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے عالیشان محلات کئی کئی ایکڑ پر پھیلے ہوئے ہیں جبکہ غریب کو جھونپڑی بھی میسر نہیں، سٹیٹس کو اور استعماری قوتوں کے غلام حکمران عورتوں کا استحصال کررہے ہیں،الیکشن کمیشن ایسے امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دے جس نے اپنی بہن اور بیٹی کو وراثت میں اس کا حق نہ دیا ہو۔ جاگیر دار وڈیرے اور سرمایہ دار اپنی جاگیریں ،اثاثہ جات اور بنک بیلنس تقسیم ہونے کے ڈر سے بیٹیوں اور بہنوں کو وراثت سے محروم رکھتے ہیں۔ جو حکمران نماز کی امامت نہیں کرواسکتا وہ صدر اور وزیر اعظم کے عہدے کا بھی اہل نہیں۔ مغرب نے خواتین کے حقوق کو پامال اور باپ ،بھائی اور بیٹے کی محبت سے محروم کیا۔ برابری کے نام پر عورت کا بدترین استحصال کیا گیا اور بڑی چالاکی سے معاشی بوجھ بھی عورت کے کندھوں پر ڈال دیا۔ مغرب اپنی شیطانی تہذیب کو مسلط کرنے کیلئے مسلم دنیا کے حکمرانوں کے ذریعے ہمارے خاندان کے قلعہ کو مسمار کرنا چاہتا ہے، خواتین پر تشدد کرنے والے سے بڑھ کر کوئی بزدل نہیں ہوسکتا، ایسے ظالموں کو سخت ترین سزائیں دی جانی چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں منعقدہ خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل شعبہ خواتین جماعت اسلامی دردانہ صدیقی، سمیحہ راحیل قاضی نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ خواتین کے لئے ہالی وڈ کی اداکارائیں نہیں حضرت فاطمہؓ اور حضرت عائشہؓ رول ماڈل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خواتین پر سب سے زیادہ ظلم کرنے والے وہی لوگ ہیں جو ان کے حقو ق کے لیے شور مچاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی حکومت میں آبادی کی 51 فیصد کو وسائل بھی ان کی تعداد کے مطابق دیئے جائیں گے ، اگر اللہ نے ہمیں موقع دیا توخواتین کے لیے علیحدہ یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے بنائیںگے ۔اسلامی حکومت خواتین کو بلاسودی قرضے دے گی تاکہ وہ گھریلو دستکاریوں اور چھوٹی صنعتوں کے ذریعے ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔خواتین کیلئے ہسپتالوں، ریلوے سٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر علیحدہ کاﺅنٹر بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران امریکہ اور مغرب کو خوش کرنے کیلئے مسلمان خواتین سے حجاب جیسی نعمت چھین لینا چاہتے ہیں۔ ہمیں قرآن و حدیث کی روشن تعلیمات سے اپنے گھروں کو منور کرنے کی ضرورت ہے۔

سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن