نئی نسل کو جمہوریت سے محروم نہیں ہونے دیں گے: رضا ربانی
اسلام آباد( صباح نیوز)چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے پارلیمان نہ صرف قومی سلامتی سے متعلق خدوخال مرتب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ خارجہ پالیسی کے اہم امور سے بھی نمبردآزما ہوسکتا ہے ۔ پارلیمان کو غیر موثر ادارہ سمجھنے والوں کے درحقیقت اپنے مفادات ہیں اور وہ جمہوری حکومت کی بجائے اقتدار کا منبع اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل ایسے لوگوںکی تقلید کرے جو تاریخ کے قلم سے موت کی بجائے آمر کی بندوق سے مرنے کو ترجیح دیں۔ چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز میں سینیٹ کے انٹرن شپ پروگرام کے تیسرے گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میاں رضاربانی نے کہا کہ قانون سازی ، انتظامی شعبوں کی نگرانی اور شفافیت کے فروغ کے حوالے سے پارلیمان کے کردار کو زیادہ فعال بنانے کےلئے موثر کوششیں کی گئیں ہیں۔ جمہوریت کا فروغ غیر متزلزل عزم کے ساتھ مشکلات اور مسائل کا سامنا کرنے سے ہی ممکن ہے۔ لوگوں کو جمہوریت کے ثمرات سے دور رکھا گیا اور اب جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے نئی نسل کو اس سے محروم نہیں ہونے دیں گے ۔ جمہوریت کی جدوجہد میں ہم ہارنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جمہوریت پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی گئی تھی بلکہ اس کےلئے لوگوں نے قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ قومی اسمبلی اور سینٹ کے مابین اختیارات کا توازن لانے کی ضرورت ہے تاکہ ایوان بالا صوبائی اکائیوں اور پسماندہ طبقوں کی موثر طورپر نمائندگی کرسکے۔ اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ سے چاروں صوبائی اسمبلیوں کے وفد نے ملاقات کی۔ صوبوں اور وفاق کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ خوش آئند ہے کہ جمہوریت کا دوسرا دور مکمل کررہے ہیں۔ برداشت اور تحمل سے جمہوریت کو مضبوط کرسکتے ہیں۔ وفد نے ارکان صوبائی اسمبلیوں، وفاق کے درمیان روابط کے فروغ پر زور دیا۔
رضا ربانی