کرپشن مزید نہیں چل سکتی، عوام نے تبدیلی کیلئے ووٹ دیا: پرویز خٹک
پشاور (بیورو رپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کرپٹ سیاست دانوں نے کرپشن کے ذ ریعے اپنی تجوریاں بھریں اور ملک کی بنیادوں کو کھوکھلاکیا، مسترد شدہ سیاستدان ایک بار پھر نئے نعروں کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں تاہم اب عوام باشعور ہیں۔ اس ملک کو ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔ 2018ء کے انتخابات میں عوام ایک بار پھر کرپٹ سیاست دانوں کو چلتا کریں گے اور تحریک انصاف کا بول بالا ہوگا اور اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور عوام کے ووٹوں سے عمران خان ہی اس ملک کے وزیراعظم منتخب ہوں گے اور وفاق سمیت چاروں صوبوں میں تحریک انصاف حکومت بنائیگی۔ وقت آگیا ہے کہ اب کرپشن اور پاکستان مذید نہیں چل سکتے ہیں عوام نے نظام کی تبدیلی کے ایک نکاتی ایجنڈے کے تحت پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔ کرپٹ سیاستدانوں کامنشور کرپشن او رلوٹ کھسوٹ ہے جنہوں نے ہمیشہ غریب عوام کا خون چوسا۔ اور غریبوں کے سر پر اقتدار کی کرسی حاصل کی اور پھر غریبوں کو بھول گئے جبکہ عمران خان کا ایک ہی ایجنڈا ہے۔ کہ صوبے کے تمام وسائل غریب عوام پر خرچ کیے جائیں۔ اور عوام پر سرمایہ کاری کی جائے۔ان سیاست دانوں کوپرویز خٹک کا پتہ نہیں 2018 کے انتخابات میں ان مفاد پرسیاست دانوں کو ایسا سبق سیکھائیں گے کہ ان کوچھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔و ہ ڈھیری میاں اسحاق اور محب بانڈہ میں ڈسٹرکٹ کونسلر قیصر خان کی رہائش گاہ پر بڑے جلسوں سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر اے این پی اور پی پی پی سے حاجی فاروق احمد، عنایت اللہ، عابد علی، اورنگ زیب، اشفاق، ضیا اللہ، ساحر، عبدالعزیز، حشمت، فیاض مقصود اللہ، حاجی برکت اللہ نے اپنے تیس ساتھیوں اور خاندانوں سمیت مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔ اس موقع پرایم این اے ڈاکٹرعمران خٹک، ضلعی نائب ناظم اشفاق احمد خان، وزیر اعلیٰ کے صاحبزادے اسحق خٹک، ضلعی کونسلر قیصر خان، تحصیل کونسلر امجد اعظم عرف قائد اعظم ، ملک ابرار اور دیگر نے خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ نے نئے شامل ہونے والوں کو پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہناکر خیر مقدم کیا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ غریب عوام کے مسائل اُن کا شروع سے مطمع نظر رہے ہیں۔ اُنہیں وزیراعلیٰ بننے کا کوئی شوق نہیں تھابلکہ عوام سے نظام کی تبدیلی کا وعدہ کیا تھا اور عوام نے بھی اسی مقصد کیلئے ووٹ دیا تھا۔ عمران خان کی سوچ اور ویژن کو دیکھتے ہوئے استعفیٰ دے کر تحریک انصاف کے کاروان میں شامل ہوئے کیونکہ ملک کو ایک ایماندار لیڈر ہی ٹھیک کر سکتا ہے۔ بے ایمان اور لٹیرے ملک کو ٹھیک نہیں کرسکتے۔ تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کی سوچ اور کاموں میں زمین اور آسمان کا فرق ہے۔سیاسی مجرموں نے کبھی مستقبل کی فکر نہ کی اور کسی نے بھی غریب عوام کا نہیں سوچا جب تک نظام ٹھیک نہ ہو اور ادارے با اختیار نہ ہوں ہم آئندہ سو سال میں بھی پریشانی سے نہیں نکل سکتے۔ نوشہرہ کے عوام کی سب سے بڑی آفت سیلاب کی تباہ کاریاں تھیں جس پر کبھی نہیں سوچا گیا۔ وادی پشاور کو سیلاب سے محفوظ کرنے کیلئے 13 ارب روپے کی لاگت سے کام شروع ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ترقیاتی کام اپنی جگہ جاری ہیں۔وہ حکومت کا فرض ہے یہ عوام پر احسان نہیں ہے ۔عوام کو سوچنا چاہیے کہ انہوںنے ووٹ کس لئے دیا تھا ۔ تحریک انصاف کیوں وجود میں آئی۔ امیر مقام گیس کی فراہمی کیلئے ہماری کاوشوں پر اپنی سیاست چمکانے میں مصروف ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت، تعلیم، انصاف، رشوت کا خاتمہ، میرٹ کی بالادستی، غریب کو حق دینا اور غریب کی عزت کی بحالی اُن کی حکومت کے میگا پراجیکٹس ہیں۔ گزشتہ تین سال سے اسی جدوجہد میں مصروف ہیں اور اس مقصد کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی گئی ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔