• news

افغانستان کا سیاسی حل درکار‘ پاکستان امریکہ مل کر کردار ادا کر سکتے ہیں: اعزاز چوہدری

واشنگٹن (صباح نیوز+ آئی این پی) امریکہ میں تعینات پاکستان کے نئے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گرد حملے افغانستان سے آئے ہوئے لوگ کررہے ہیں، پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کی باتیں محض افواہ ہیں، وہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات بہتر بنائیں گے، افغانستان کا عسکری نہیں سیاسی حل درکار ہے جس کے لئے پاکستان اور امریکہ مل کر کردار ادا کر سکتے ہیں،پاکستان کو دی جانے والی امداد کے روکنے یا کمی ہونے کا کوئی امکان نہیں۔اعزاز چودھری نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں پہلی پریس کانفرنس کی جس میں ان کا کہنا تھا پاکستان کے لیے امریکہ میں جتنے بھی زیادہ دوست ڈھونڈے جا سکے ڈھونڈیں گے ۔ امریکہ کے ساتھ پاکستان کی ایک تاریخ رہی ہے ۔ 7 دہائیوں میں دونوں ملکوں نے بہت سے معاملات میں مل کر کام کیا ہے ۔ انشاء اللہ آگے بھی کریں گے ۔ امریکہ ایک اہم ملک ہے اور پاکستان کی قیادت ، ادارے اور پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتری کی طرف جائیں ۔انہوں نے کہا کہ مجھے امریکہ میں نئے دوست بنانے کی ذمے داری سونپی گئی ہے میری پوری کوشش ہوگی کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو مزید بہتر بنائوں۔اعزاز چوہدری نے پاکستان اورامریکہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کی باتوں کو افواہیں قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ پاکستان کو دی جانے والے امداد پر کٹوتی پر پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کو دی جانے والی امداد کے روکنے یا کمی ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا نئی امریکی انتظامیہ کے لئے پاکستان کا پیغام واضح ہے کہ ہم مل کر افغانستان میں دیرپا امن کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا افغانستان میں امن پاکستان کے استحکام کے لئے ضروری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے سرحد کی نگرانی ضروری ہے۔افغانستان سے تعلقات کے بارے میں اعزاز چوہدری کا کہنا تھا ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں جس کے لئے پاکستان اور افغانستان کو مل کرکام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغانستان سے آئے ہوئے لوگ ملوث ہیں ۔پاکستانی سفیر کا کہنا تھا سرحد پار سے آنے والے افراد پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہے ہیں جس کا مقصد پاکستان میں عدم استحکام کو ہوا دینا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن