خواجہ حسان کے پاس سرکاری عہدہ نہیں تھا، نااہلی کی درخواستوں پر ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ
لاہور(وقائع نگار خصوصی)ہائیکورٹ نے مسلم لیگ( ن) کے رہنما خواجہ احمد حسان کی نااہلی کیلئے دائردرخواستیں مسترد کر نے کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔جسٹس عاطر محمود نے قرار دیا کہ درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا خواجہ احمد حسان یونین کونسل 107سے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے۔ آئین کے آرٹیکل 62,63اورلوکل گونمنٹ ایکٹ2013کے سیکشن 27(2) کے تحت خواجہ احمد حسان اس بنیاد پر نا اہل قرار پاتے ہیں کیونکہ انہوں نے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے وائس چیئرمین،پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے بورڈ آف گونرز، لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین، لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے چیئرمین اور ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ تمام سرکاری محکموں کی طرف سے عدالت میں داخل جواب اور پیرا وائز کومنٹس میں کہا گیا ہے کہ ان سرکاری محکموں میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدے اعزازی ہیں۔ خواجہ احمد حسان نے جواب میں کہا کہ انہوں نے اعزازی خدمات کی کوئی تنخواہ لی نہ ہی مراعات حاصل کیں۔سرکاری محکموں کے جواب کے بعد یہ واضح ہے کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ2013کا سیکشن27(2)مدعا علیہ احمد حسان پر لاگو نہیں ہوتا۔مروجہ قانون کے تحت ان کی نا اہلی نہیں ہو سکتی۔عدالت نے خواجہ احمد حسان کے وکیل کے اس نکتے سے اتفاق کیا کہ احمد حسان کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں لہٰذا انکے خلاف دائردرخواستیں مسترد کی جائیں۔