محکمہ خزانہ کا پولیس کو بلٹ پروف گاڑیوں کے لئے فنڈز جاری کرنے سے انکار
لاہور (معین اظہر سے) محکمہ خزانے نے پنجاب میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں لڑنے والے پولیس افسران کو دہشت گردوں کی دھمکیوں کے باوجود بلٹ پروف گاڑیوں کے لئے 24 کروڑ 80 لاکھ فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اسی طرح دہشت گردوںکی انفارمیشن کے لئے 22 کروڑ 80 روپے کے فنڈز کئی ہفتوں بعد بھی جاری نہیں کئے گئے۔ آئی جی پنجاب نے یہ فنڈز مانگے تھے جبکہ محکمہ خزانہ نے اس پر ٹیکنکل اعتراضات لگا کر فائل دوبارہ آئی جی کوبھجوا دی ہے۔ ایک طرف پولیس افسران کو شہید ہونے کے بعد بھاری معاوضے کا اعلان حکومت پنجاب کی طرف سے کیا جاتا ہے جبکہ دہشت گردی کی جنگ لڑنے والوں کو دھمکی کی حفاظت کے لئے سول بیورو کریسی پولیس کو فنڈز جاری نہیں کر رہی ۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے وزیر اعلی پنجاب کوبھجوائی تھی جس میں کہا گیا تھا سی ٹی ڈی پنجاب نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے 2برسوں میں بہت زیادہ کام کیا ہے ۔ برسوں میں متعد د دہشت گرد ہلاک ہو ئے ہیںاور 2 ہزار کو پکڑا 200 دہشت گردوں کو سزا بھی ہو چکی ہے۔ اس کارکردگی کے بعد انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ دہشت گردی کی جنگ میں اہم ادارہ بن گیا ہے لیکن اس دوران متعدد دہشت گرد گروپ انسداد دہشت گردی کے افسران کے خلاف ہو گئے ہیں اور ان کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ جبکہ افسران پر تین حملے ہو چکے ہیں۔ ان میں ساہیوال ، رحیم یار خان کے اضلاع شامل ہیں۔سی ٹی ڈی میں کام کرنے والے ڈسٹرکٹ افسران، ریجنل افسران اور سنیر افسران کو بلٹ پروف گاڑیوں کی اشد ضرورت ہے ۔40 ڈبل کیبن اور پک اپ پروٹوکول کے لئے چاہیے۔ کل 24 کروڑ 80 لاکھ روپے درکار ہیں ۔ جبکہ دہشت گردوں کی اطلاعات کے عوض پیسے دینے کے لئے 22 کروڑ 80 لاکھ روپے چاہیں۔ محکمہ خزانہ نے اس پر متعدد اعتراضات عائد کر دئیے لیکن اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں کہا گیا پولیس کو فنڈز ملنے چاہئیں لیکن خزانہ کے اعتراضات دور کرنے کے بعد سمری براہ راست وزیر اعلیٰ کو بھجوانے کی بجائے ہمارے ذریعے بھجوائی جائے۔ سینئر پولیس افسران نے کہا ہے دہشت گرد انتظار نہیں کریں گے دہشت گردی کی جنگ میں اس قسم کے فیصلوں سے پولیس کے مورال میں فرق پڑتا ہے۔