• news

پنجاب اسمبلی : حلقے میں کام نہ ہونے پر الیاس چنیوٹی نے استعفی کی دھمکی دیدی

لاہور (خصوصی رپورٹر/ خصوصی نامہ نگار/ کامرس رپورٹر) پنجاب اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ لاہور میں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 73مزارات سے گزشتہ مالی سال میں 46کروڑ 39لاکھ 4ہزار 477 روپے آمدن ہوئی اور 20کروڑ 56لاکھ 9ہزار 193روپے کے اخراجات ہوئے، سکیورٹی اداروں کی طرف سے حساس قرار دیئے گئے مزارات پر 22 سی سی ٹی کیمرے نصب کر کے وہاں سکیورٹی کا عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے، حلقے میں کام نہ ہونے اور بات نہ سنے جانے پر رکن اسمبلی مولانا الیاس چنیوٹی نے اسمبلی رکنیت مستعفی ہونے کا دھمکی دی جبکہ حکومتی رکن اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مردم شماری فارم میں سکھ مذہب کا خانہ شامل نہ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فارم میں اسلام، عیسائی، ہندو، قادیانی اور شیڈول کاسٹ کے خانے شامل ہیں، سکھ مذہب کا خانہ بھی شامل کیا جائے، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا اختتام بھی اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر ہوا، ایجنڈا میں موجود محکمہ ”فوڈ“ کی کارکردگی پر بحث نہ ہوسکی۔ اجلاس مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا تھا۔آثار قدیمہ کے صوبائی وزیر محمد آصف بھا نے بتایا کہ شالامار باغ میں ہر سال نئے پودے لگائے جاتے ہیں، کینٹین کا ٹھیکہ زیادہ بولی لگانے والے کو ہی دیا جاتا ہے،کسی سفارشی کو نہیں۔ سپیکر نے وزیر کو ارکان اسمبلی کے ساتھ شالامار باغ کا دورہ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔ پوائنٹ آف آرڈر پر فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی خرم شیخ نے بتایا کہ پی پی 72کا منتخب ایم پی اے میں ہوں لیکن وہاں خواجہ محمد سلام نے اپنے جعلی لیٹر پیڈ چھپوا رکھے ہیں اور سکیمیں بھی منظور کرائیں۔ لیٹر پیڈ پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے سائن اور سٹیمپ موجود ہیں اس سے میرا استحقاق مجروع ہوا ہے جس پر میں تحریک استحقاق پیش کرنا چاہتا ہوں۔ جس پر صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناءاللہ خاں نے کہا کہ محترم رکن اسمبلی نے سب معاملے سے آگاہ کر دیا لیکن جو کاغذات ان کے ہاتھوں میں ہے وہ انہوں نے اسمبلی سیکرٹریٹ کو پیش نہیں کئے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ آپ اس معاملے پر تحریک التوائے کار پیش کریں رکن اسمبلی نے کہا کہ میرا استحقاق مجروح ہوا اور اس پر تحریک استحقاق ہی جمع کروائی ہے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ خرم شیخ کی تحریک مجھ تک پہنچ گئی ہے اب ثبوت کی کاپیاں بھی فراہم کر دیں۔ الیاس چنیوٹی نے چنیوٹ کے مسائل کے حوالے سے تحریک التوائے کار پڑھی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عوام نے مجبور کیا ہے میں ان مسائل کی نشاندہی کروں، مجھے اس کا جواب دیا جائے ۔ ان کے بار بار اصرار کے باوجود جواب نہیں دیا گیا تو انہوں نے دھمکی دی کہ اگر مجھے جواب نہ دیا گیا تو میں استعفیٰ دے دوں گا ۔جس پر پارلیمانی سیکرٹری نذر محمد گوندل سے استدعا کی کہ ان کی تحریک التوائے کار کو موخر کر دیا جائے۔ کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر نے اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔

پنجاب اسمبلی

ای پیپر-دی نیشن