ناقص تفتیش پر سزائے موت، ہائیکورٹ نے 5 برس بعد2 قیدیوں کی بریت کا حکم دیدیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پانچ برس بعد ناقص تفتیش کی بنیاد پر سزائے موت کے دو قیدیوں کو بری کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس کاظم رضا شمسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سزائے موت کے دو قیدیوں عامر شہزاد اور محمد اسحاق کی بریت کی اپیلوں پر سماعت کی۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے 2012ء میں ناقص شہادتوں کے باوجود دونوں کو موت کی سزا سنائی۔ ان پر حمزہ نامی نوجوان کو تاوان کیلئے اغوا اور تاوان لینے کے باوجود قتل کرنے کا الزام تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس کیس کے مرکزی ملزم کو پولیس نے مقابلے میں مار دیا۔ یہ شہادت ٹرائل کورٹ کے علم میں بھی لائی گئی اور یہ بھی بتایا گیا کہ فریقین کے درمیان دیرینہ دشمنی چلی آ رہی ہے اور بدنیتی کی بنا پر مدعی نے ملزموں کو اس مقدمے میں ملوث کیا۔ پراسیکیوشن کے وکیل نے بریت کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ نے دستیاب شہادتوں کی بنیاد پر درست فیصلہ ہے فیصلہ سنتے ہی قیدیوں کے لواحقین سجدہ ریز ہو گئے۔