• news

اسلام آباد:افغانستان پر ماسکو کانفرنس: پاکستان شرکت کرے گا‘ امریکہ کا انکار

اسلام آباد/واشنگٹن/ماسکو (وقائع نگار خصوصی+نیوز ایجنسیاں) دفترخارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے تصدیق کی ہے پاکستان افغانستان کے حوالے سے ماسکو میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کرے گا۔پاکستان نے افغانستان کی سرحد جذبہ خیرسگالی کے تحت کھولی ہے، افغانستان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے تعاون کرے، پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں نے اندرون وبیرون ملک یوم پاکستان بڑے جوش خروش سے منایا گیا ،یوم پاکستان کی تقریب مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں منائی گئی ،گذشتہ ہفتہ 161نوجوانوں کو سری نگر میں گرفتار کیا گیا، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پاکستان ماسکو میں افغانستان کے حوالے سے کانفرنس میںکس سطح پر شریک ہوگا اس حوالے سے فیصلہ ابھی کرنا ہے، افغان طالبان کی کانفرنس میں شرکت کا علم نہیں،پاکستان افغانستان میں امن کے حوالے سے کوششیں جاری رکھے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کے گواہوں کو بھارت بلانے کے حوالے سے بھارتی حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا،اس حوالے سے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کا اشارہ نہیں ملا، بھارتی وزیراعظم کا تہنیتی پیغام صرف رسمی پیغام تھا۔ افغانستان پر روس کی زیرصدارت مذاکرات کا مقصد افغانستان میں مستقل امن کا قیام ہے، سوڈان میں مغوی پاکستانی انجینئر ایاز جمالی کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں امریکہ نے افغانستان پر روس میں ہونے والی 6 ملکی امن کانفرنس میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار کے مطابق امریکہ کانفرنس میں شرکت نہیں کریگا کیونکہ واشنگٹن سے کانفرنس کے حوالے سے پہلے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور نہ ہی امریکہ کو کانفرنس کے اغراض و مقاصد کا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اس معاملے کو اپنے اپریل کے دورہ روس کے دوران اٹھائیں گے۔ افغانستان‘ پاکستان‘ ایران‘ انڈیا اور سنٹرل ایشیا کی بعض ریاستوں کو کانفرنس میں مدعو کیا گیا ہے۔ افغان اور امریکی حکام کے مطابق کانفرنس میں شرکت کیلئے طالبان کو دعوت نہیں دی گئی۔ امریکی اہلکار کے مطابق خطے کے ممالک افغانستان میں امن کیلئے طالبان پر دباؤ ڈالیں کہ وہ افغان حکومت سے مذاکرات کریں۔ دوسری طرف روسی وزارت خارجہ نے امریکی انکار سے متعلق میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان پر امریکی موقف سے ابھی تک آگاہ نہیں ہیں۔ افغانستان سے متعلق کانفرنس ماسکو میں 14اپریل کو ہو رہی ہے۔ ہمیں معلوم نہیں امریکہ روس کے دارالحکومت میں ہونیوالی کانفرنس میں شرکت کرے گا یا نہیں۔ دریںاثناء نیٹو کے اعلیٰ کمانڈ جنرل کرٹس کا پروتی نے کہا ہے کہ روس ممکنہ طور پر طالبان کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کی سماعت کے دوران، نیٹو کے ایک چوٹی کے کمانڈر جنرل کرٹس کا پروتی نے بتایا کہ میں نے دیکھا ہے کہ کافی عرصے سے روسی اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے، جو رابطوں کے درجے کا ہے، اور شاید طالبان کو اسلحے کی فراہمی کا معاملہ ہے۔ کاپروتی نے اس بات کی وضاحت نہیں کی آیا کس طرح کی رسد فراہم ہو سکتی ہے یا روس کی براہ راست مداخلت کس قسم کی ہو سکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن