ٹارگٹ کلنگ‘ ماورائے عدالت قتل‘ گمشدگیاں پاکستان کے بڑے مسائل: امریکی محکمہ خارجہ‘ انسانی حقوق پر رپورٹ من گھڑت‘ کشمیری مظالم کا ذکر نہیں کیا گیا: دفتر خارجہ
اسلام آباد (جاوید صدیق+وقائع نگار خصوصی+نیوز ایجنسیاں) امریکہ محکمہ خارجہ کی گزشتہ سال کے بارے میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سول حکومت نے سکیورٹی فورسز پر عمدہ طور پر اپنا کنٹرول قائم رکھا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے سب سے بڑا مسئلہ ماورائے عدالت قتل اور ٹارگٹ کلنگ کا رہا ہے۔ تشدد اور شہریوں کا غائب ہونا، قانون پر عمل درآمد غیر مؤثر رہا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیلوں کی صورتحال خراب رہی ہے، غیر قانونی حراست ٹرائل سے پہلے طویل عرصہ تک حراست میں رکھنے کا عمل جاری رہا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ نچلی عدالتوں میں عدلیہ کی آزادی کا فقدان رہا ہے۔ شہریوں کے بنیادی حقوق میں مداخلت کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔ صحافیوں کو ہراساں کرنے کے واقعات رونما ہوئے۔ میڈیا کی تنظیموں اور صحافیوں پر حملے بھی ہوئے، رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے مذہبی حقوق محدود کرنے کی کوششیں کی گئیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اداروں پولیس اور دوسرے اداروں میں بد عنوانی جاری رہی، گھریلو تشدد، خواتین کی عصمت دری، فرقہ وارانہ تشدد ،خواتین کو ہراساں کرنے کے کئی واقعات رونما ہوئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں نئے چیف آف آرمی سٹاف اور چیف جسٹس کی تقرری سے ملک میں جمہوریت کو استحکام ملا۔ ادھر حکومت پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی پاکستان بارے میں گزشتہ سال کی انسانی حقوق رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ نفیس زکریا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ بتدریج جاری ہے، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈیمو گرافی آبادی کے تناسب میں تبدیلی کیلئے سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں جو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔ امریکہ کی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ یک طرفہ حقائق کے منافی اور من گھڑت ہے ، پاکستان انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے پر عزم ہے، رپورٹ میں بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں بد ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارت میں اقلیتوں سے بد ترین سلوک کا تذکرہ نہ کرنا رپورٹ کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے یہ بات ہفتہ وار پریس بریفننگ کے دوران بتائی انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم پر تشویش ہے اور پاکستان بھارتی مظالم کی بھر پور مذمت کرتا ہے، ترجمان نے کہا کہ نام نہاد امریکی رپورٹ حقائق کے برعکس ہے رپورٹ میں شامل بھارت گذشتہ ہفتہ بھارتی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں 7صحافیوں کو پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے کے دوران بہیمانہ تشدد کیا، حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، سیدہ آسیہ اندرابی اور نعیم احمد خان سمیت 30رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا اور نئی دہلی میں پاکستان کے سفارتخانہ میں یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت سے روکا، مسرت عالم بٹ کو رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کیا گیا،گذشتہ ہفتہ 161نوجوانوں کو سری نگر میں گرفتار کیا گیا۔