افسرکرپشن کیخلاف کوششیں دوگنا کردیں: چیئرمین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ’’انسداد بدعنوانی اداروں کے استحکام کے اقدام‘‘ کے عنوان سے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی طرف سے حال ہی میں جاریکردہ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا جس میں 2016ء میں نیب کی کارکردگی کا تجزیہ کیا گیا ہے، نیب کے مطابق مذکورہ اقدام کا مقصد خوبیوں اور کمزوریوں کے شعبوں سمیت نیب کی کارکردگی کا جامع معیاری جائزہ لینا ہے۔ ’’انسداد بدعنوانی اداروں کے استحکام کے اقدام‘‘ کی جائزہ رپورٹ 2016ء کے مطابق قانونی بنیاد، آزادی اور مینڈیٹ کے لحاظ سے نیب کا سکور بہت بلند ہے۔ یہ قومی احتساب آرڈیننس 1999ء کے تحت قانونی طور پر فعال آزادانہ ادارہ ہے، اس کے دائرہ کار میں بدعنوانی کی کارروائیوں سے متعلق کیسز کا سراغ لگانا، تفتیش اور استغاثہ کی کارروائی کے ساتھ ساتھ انسداد بدعنوانی کے بارے میں شعور اجاگر کرنا شامل ہیں، اس کا واحد مقصد جامع حکمت عملی کے ذریعے معاشرہ سے بدعنوانی کا خاتمہ کرنا ہے اور اس ضمن میں اسے تحقیقات، گرفتاری اور مقدمہ چلانے کے بھرپور اختیارات حاصل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور صوبائی انسداد بدعنوانی محکموں جیسے دیگر انسداد بدعنوانی اداروں کے مقابلہ میں نیب کو زیادہ مؤثر اور معتبر سمجھا جاتا ہے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ایک جامع انسداد بدعنوانی حکمت عملی وضع کی ہے جس کا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 2016ء کی اپنی رپورٹ میں اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2016ء کی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق کرپشن پرسپشن انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی 9 درجہ بہتر ہوئی ہے، یہ نیب کی کوششوںکی بدولت پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے اپنی کوششوں کو دوگنا کردیں جبکہ بدعنوانی کا خاتمہ اوّلین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ 2015ء کے مقابلہ میں 2016ء کے اسی عرصہ میں شکایات، انکوائریز اور تحقیقات کے اعداد و شمار تقریباً دوگنا ہیں۔