لال مسجد اسلام آباد میں تحفظ ناموس رسالت کانفرنس کا انعقاد روکدیا گیا
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سوشل میڈیا پر گستاخی کے خلاف لال مسجد میں جمعہ کو طے شدہ تحفظ ناموس رسالت ﷺ و شعائر اسلام کانفرنس کو وفاقی پولیس اور رینجرز کی جانب سے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے سخت محاصرے کی وجہ سے آئندہ جمعہ تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ وفاقی انتظامیہ نے لال مسجد میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ و شعائر اسلام کانفرنس کے انعقاد کو روکنے کے لئے نماز جمعہ کی ادائیگی پر بھی پابندی لگا دی، جس سے پرویز مشرف کے دور میں لال مسجد آپریشن کی سیاہ ترین یادیں تازہ ہو گئیں۔ دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام (س) نے وفاقی انتظامیہ کی جانب سے لال مسجد میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ و شعائر اسلام کانفرنس کے انعقاد کو رونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے آئندہ جمعہ آبپارہ چوک میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ و شعائر اسلام کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کر دیا۔ آج (جمعہ کو) لال مسجد میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ و شعائر اسلام کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا، کانفرنس میں سابق امیر جماعت اسلامی سید منور حسین، قائد جمعیت علمائے اسلام (س) مولانا سمیع الحق، محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان، سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ، صدر اہلسنت والجماعت مولانا اورنگزیب فاروقی سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء اور دیگر شخصیات مدعو تھیں۔ وفاقی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے جامعہ حفصہ میں خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز سے تحفظ ناموس رسالت ﷺ و شعائر اسلام کانفرنس ملتوی کرنے کے لئے مذاکرات کئے۔