مردم شماری پر اعتراض: سندھ ہائی کورٹ کا وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس
کراچی (صباح نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما¶ں سینیٹر فرحت اللہ بابر اور مولا بخش چانڈیو کی جانب سے سندھ میں مردم شماری کے حوالے سے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے دلائل طلب کر لئے۔ عدالت نے پی پی کے وکیل فاروق حمےد نائیک کو ہدایت کی ہے کہ وہ تین اپریل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے دلائل دیں۔ اس کے بعد عدالت فیصلہ کرے گی کہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔ عدالت نے سندھ حکومت ، محکمہ شماریات، وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مردم شماری غیر منصفانہ ہورہی ہے،سندھ میں رہائش پذیر غیر ملکیوں کو بھی سندھ کے باسیوں کے طور پر گنا جا رہا ہے، جوغلط ہے۔ فاروق ایچ نائیک کا کہناتھاکہ ہم نے معلومات کوخفیہ رکھنے کے قانون کو چیلنج کیاہے،مردم شماری میں غیرملکیوں کوشامل کرنے پربھی اعتراضات اٹھائے ہیں،مردم شماری پر معلومات خفیہ رکھنا خلاف آئین ہے۔
مردم شماری/ اعتراض