• news

چیئرمین سینٹ ہونے کے باوجود لاپتہ افراد کے لئے کچھ نہیں کر سکتا: رضا ربانی

کراچی (صباح نیوز+این این آئی) چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ قائداعظم کا پاکستان بنانے کا بنیادی مقصد فلاحی ریاست تھا اور قائد اعظم نے جو سسٹم بنایا وہ تباہ ہوچکا ہے، ملک کو آمروں نے نقصان پہنچایا، مجھے اپنے سیاسی کارکن ہونے پر فخر ہے لیکن سیاستدانوں کے خلاف ہمیشہ منفی پروپیگنڈا کر کے انہیں بدنام کیا گیا کہ وہ کرپٹ ہیں۔ کراچی میں آئینی حکمرانی کی اہمیت پر نجی یونیورسٹی کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائدا عظم نے جو سسٹم بنایا وہ تباہ ہوچکا ہے، پاکستان کو جس مقصد کیلئے حاصل کیا گیا تھا آج وہ تبدیل ہوچکا ہے۔ چئیرمین سینٹ نے کہا کہ پاکستان میں بد قسمتی سے جو ہونا چاہئے وہ نہیں ہوتا، جمہوری حکومت میں آئین کے کردار پر بات ہوتی ہے، قائداعظم کا پاکستان بنانے کا بنیادی مقصد فلاحی ریاست تھا، آج ہم فلاحی ریاست کا مقصد نہیں دیکھ رہے، ہم قائد اعظم کی تعلیمات اور نظریہ کھوچکے ہیں، سابق صدر جنرل ضیاء الحق نے آئین میں اپنی مرضی کی ترمیم کروائی، اس وقت طلبا تنظیموں، ٹریڈ یونینز اور دانشوروں کو ضیاء الحق کے اقتدار میں پابندی کا سامنا رہا جب کہ شعرا اور کافی ہائوس کلچر پر پابندی لگا کر مذہبی جماعتوں کو آزادی دی گئی۔ انہوں نے ملک میں صدارتی نظام کی بازگشت کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے جمہوری نظام میں لاپتہ افراد کا ایک بھی کیس نہیں ہونا چاہئے۔ یہ عمل ریاست کے اندر ریاست کے مترادف ہے۔ اس بات کو تسلیم کرتا ہوں کہ بحیثیت چیئرمین سینٹ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کرسکا۔ کرپشن کا قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے ایسا نہ ہو کہ عدالتوں اور فوجی اداروں کے احتساب کیلئے علیحدہ قانون ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو صدارتی نظام نہیں کی ضرورت نہیں۔ قائد اعظم پارلیمانی نظام کے حامی تھے، موجودہ ملکی حالات میں بھی پارلیمانی نظام ملک کے لیے بہترہے۔ یقین دلاتا ہوں کہ طلبہ تنظیمیں جلد بحال ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ نصاب میں جمہوری حکومت کے فوائد میں 8 دلیلیں جبکہ فوجی مارشل لا کے حق، میں 11 دلیلیں پڑھائی جا رہی ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ تعلیم اور صحت کسی کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ اس میں میری پارٹی کی حکومت بھی شامل ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ آمروں کا پیدا کردہ ہے۔ نیب کے پلی بارگینگ کے قانون کا سب سے پہلے نوٹس سینٹ نے لیا تھا۔ نیب کرپشن ختم کرنے کا نہیں بلکہ کرپشن بڑھانے کا سبب ہے۔ پلی بار گین سے چھوٹی سی رقم دیکر ملزم چھوٹ جاتا ہے جس کی وجہ سے کرپشن میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن