ٹرمپ کو بدترین شکست ‘ ایوان نمائندگان سے نیا ہیلتھ کیئر بل واپس لے لیا
واشنگٹن (صباح نیوز) وائٹ ہائوس کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود ری پبلکن رہنمائوں کے تحفظات دور نہ ہو سکے جس کے بعد ٹرمپ کو شرمندگی کے ساتھ اوباما کیئر کا متبادل نیا ہیلتھ کیئر بل واپس لینا پڑا۔ ٹرمپ نے مستقبل قریب میں نیا بل نہ لانے کا اعلان کردیا۔ ٹرمپ اپنی ہی پارٹی کے ایوان نمائندگان کو اپنا ہمنوا نہ بنا سکے۔ ٹرمپ کے ہیلتھ کیئر بل کو ووٹ دینے بیشتر نمائندگان، ایوان میں حاضر ہی نہیں ہوئے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہیلتھ کیئر بل واپس لے لیا گیا۔ بیشتر ریپبلکن ارکان کا خیال ہے کہ ٹرمپ کا ہیلتھ کیئر بل، اوباما ہیلتھ کیئر جیسا ہی ہے اور اس سے حکومت پر بھاری اخراجات کا بوجھ پڑے گا۔ ایوان نمائندگان کے سپیکر پال ریان کا کہنا ہے کہ بل منظور کرانے کے لئے درکار ووٹوں میں کمی کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے وائٹ ہائوس میں صدر ٹرمپ سے طویل ملاقات کی اور بل واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹ لیڈر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے لئے ایک عظیم دن ہے، یہ امریکی عوام کی فتح ہے۔ ادھر صدر ٹرمپ نے بڑی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے اپوزیشن کی شکست قرار دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے تیل کی ترسیل کے لئے اوباما انتظامیہ کی طرف سے مسترد کئے گئے پائپ لائن منصوبے کو دوبارہ شروع کرنیکا اعلان کر دیا۔ امریکہ کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ’کی سٹون ایکسٹرا لارج پائپ لائن پراجیکٹ‘ کی تعمیر کے لیے ٹرانس کینیڈا کو اجازت نامہ جاری کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنا بہترین قومی مفاد اور اوباما انتظامیہ کی سوچ کے برعکس ہے جو اس منصوبے کے خلاف تھی۔ٹرمپ نے شہریوں کے لئے بڑا ہیلتھ منصوبہ لانے کا وعدہ کیا ہے