سینٹ اجلاس کل ہو گا، 28 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے سیاسی جماعتوں سے ہنگامی رابطے
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نیشن رپورٹ/ ابرار سعید) سینٹ کا اجلاس کل (منگل کو) دوبارہ شروع ہوگا، چیرمین سینٹ میاں رضا ربانی اجلاس کی صدارت نہیں کریں گے ایوان بالا کے گزشتہ اجلاس میں 28ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے دوتہائی اکثریت نہ ہونے پر اجلاس کی کاروائی ملتوی کردی گئی تھی میاں رضا ربانی اجلاس کی صدارت سے پیشگی معذرت کر چکے ہیں، آئینی ترمیم کی مخالف جماعت سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ڈپٹی چیرمین سینٹ مولانا عبد الغفورحیدری کی جانب سے بھی اجلاس کی صدارت نہ کرنے امکان ہے سینٹ اجلاس منگل کہ سہہ پہر تین بجے ہوگا قوی امکان ہے پینل آف پیرزائیڈنگ افسر کے رکن مسلم لیگ (فنکشنل) کے رہنما مظفر حسین شاہ اجلاس کی صدارت کریں گے حکومتی جماعت کی طرف سے اجلاس میں دو تہائی اکثریت کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے اراکین سینیٹ سے ہنگامی طور پر رابطے کئے جارہے ہیں اور منگل کو ان کی اسلام آباد میں موجودگی کی تصدیق کی جارہی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تمام سینیٹرز کو کو ہرصورت سینیٹ اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ہے کی ہے اراکین کو وزیراعظم کے خصوصی پیغام سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ کل سہ پہر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے مرحلہ کو سینیٹ سے مکمل کرنے کے سلسلے میں حکمران جماعت کو سخت دشواری کا سامنا ہے اتحادی جماعتیں بھی ساتھ نہیں ہیں، توقع ہے کہ پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے تعاون سینیٹ سے بھی فوجی عدالتوں کی آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے زائد سے کل منظور کرلی جائے گی حکومت کی طرف سے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جا رہے ہیں تاکہ دو تہائی اکثریت کی موجودگی کا اندازہ کیا جاسکے وزیراعظم نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور قائد ایوان راجہ ظفر الحق کو ایوان میں دو تہائی اکثریت کی موجودگی کو ہرصورت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اس بارے میں، وزیراعظم کاسینیٹرز کو خصوصی پیغام سے آگاہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے یاد رہے کہ 22مارچ کو سینیٹ اجلاس میں 22مارچ کو 28ویں آئینی ترمیم پر رائے شماری کے موقع پر دوتہائی اکثریت موجود نہ ہونے پر اجلاس پانچ روز کے لئے ملتوی کردیا گیا اسی اجلاس میں میاں رضا ربانی منگل کو ایوان بالا کے اجلاس کی صدارت نہ کرنے سے معذرت کر چکے ہیں۔ ادھر اپوزیشن کے مطالبہ پر سینیٹ میں کل (منگل کو) پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل کی قرارداد آئے گی، سلامتی و دفاعی معاملات پر فیصلہ و پالیسی سازی کے سلسلے میں رہنماءاصول مرتب کر سکے گی، کمیٹی کی تشکیل کو رواں ہفتے حتمی شکل دے دی جائے گی، سپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی جماعتوں سے کمیٹی اراکین کے نام لیں گے کمیٹی میں پارلیمینٹ کی تما18 جماعتوں بشمول فاٹا کی نمائندگی متوقع ہے۔
سینٹ اجلاس