شدت پسندی کیخلاف جنرل راحیل کے تجربہ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں: سعودی سفیر
اسلام آباد (آئی این پی )پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر عبداللہ المرزوق الزہرانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی امت مسلمہ کا مشترکہ مسئلہ ہے اور اس کا سامنا کرنے کیلئے تمام مسلمان ملکوں کو یکجا ہونا ہوگا ، خواہش ہے کہ جنرل(ر) راحیل شریف اسلامی فوجی اتحاد میں شامل ہوں ،اس سے اتحاد میں مثبت پیشرفت ہوسکتی ہے ،جنرل راحیل شریف نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ،آج کا پاکستان تین سال پہلے سے بہت بہتر ہے ،ہم جنرل راحیل کے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ،سعودی عرب بھی شدت پسندی کا شکار ہے ،پاکستان اور سعودی عرب فوجی اتحاد کا حصہ ہیں ،دہشت گردی نے مسلم امہ کو بہت نقصان پہنچایا ،پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات بہت مضبوط ہیں ،پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رہے گا ۔وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد خوبصورت شہر ہے ،یہاں کے لوگ بے حد مہمان نواز ہیں ، میرے لئے یہاں سفیر بن کرآنا اعزاز سے کم نہیں ،میں دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کیلئے کام کرتا رہا ہوں جو ہمیشہ سے خوشگوار اور شاندار رہے ہیں ،یہاں کام کرنا آسان نہیں تھا کیونکہ یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے ۔سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات زیادہ تر مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر قائم ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سے شعبے ہیں جہاں ہم اسلامی بھائی چارے کے فلسفے کے علاوہ بھی ایک دوسرے کے کام آسکتے ہیں ، ہم ہر مقام پر پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوتے ہیں ۔پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ بننے کے متعلق سوال کے جواب میں عبداللہ المرزوق الزہرانی نے کہا کہ جنرل راحیل شریف ایک بہترین سپہ سالار تھے ،وہ ایک مثالی شخصیت تھے مگر ان کے اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ بننے کی خبر سے آگاہ نہیں ہوں ،ہاں اگر مجھ سے میری رائے پوچھیں تو میںکہوں گا کہ راحیل شریف کو اس اتحاد کی کمانڈ ضرور کرنی چاہئے وہ اسلامی ممالک میں سب سے بہترین جنرنیل کے طور پر جانے جاتے ہیں ،آپریشن ضرب عضب میں ان کی کامیابیاں ان کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔ سعودی سفیر عبداللہ المرزوق الزہرانی نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات نہ پہلے خراب تھے نہ اب ہیں یہ ہمیشہ سے بہترین تھے اور ہیں ،چھوٹے چھوٹے معاملات پر اونچ نیچ ہوتی رہتی ہے جس پر زیادہ توجہ نہیں دینی چاہیے ، بعض اوقات میڈیا پر دونوں ممالک کے درمیان خراب تعلقات کی خبریں آتی ہیں مگر وہ حقیقت پر مبنی نہیں ہوتیں ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے ،دونوں ممالک کے تعلقات کی بہتری میں کاروباری فیکٹر بھی اہم ہوتاجا رہا ہے ۔
سعودی سفیر