امریکہ‘ بھارت لاجسٹک اور میری ٹائم معاہدہ خطرے کی گھنٹی ہے: مشیر قومی سلامتی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان لاجسٹک اور میری ٹائم معاہدہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ جنرل (ر) راحیل شریف کی سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ کے طور پر تعیناتی مسلم ممالک کے لئے خوش آئند ثابت ہوگی۔ میری ٹائم سکیورٹی کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ افغانستان سے تعلقات بہتر بنانا ہوں گے کیونکہ افغانستان میں پائیدار امن سے ہی روس اور وسط ایشیائی ریاستوں کو پاک چین معاشی راہداری سے فائدہ ہوگا۔ ہمیں مغربی فرنٹ کو بہتر تعلقات سے بند کرنا ہوگا۔ بھارت اور امریکہ بڑے دفاعی شراکت دار کے طور اُبھرے ہیں، 'بحرہند میں 3 لاکھ 60 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں جبکہ بھارت چین کو روکنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ پاکستان خطے کے دیگر ممالک کے لئے بیرونی دنیا تک رابطے کا گیٹ وے ہے،'ہم ایک بڑی تجارتی راہداری کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں اور چین اور روس کے لئے بھی ہم اب ایک تجارتی راہداری ہیں'۔ جنوبی چینی سمندر کی 90 فیصد تجارت اس حصہ میں منتقل ہو رہی ہے، پاک بحریہ خطے میں انتہائی با صلاحیت بحری فوجی قوت ہے۔ ہم تقابل کے بجائے تعاون کی فضا کو ترجیح دیتے ہیں۔ قومی سلامتی کے تناظر میں میری ٹائم سکیورٹی کا تصور اہمیت کا حامل ہے۔ اس کی کوئی حدود و قیود نہیں۔ 9/11 کے بعد دہشت گردی کے تصور نے میری ٹائم یا سمندری سلامتی کے تصور کو اہمیت بخشی۔ پاکستان طویل عرصہ سے دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے۔ اگر ہم ایک بڑی تجارتی راہداری بنتے ہیں تو ہم ایک بڑا تجارتی مرکز، اقتصادی مرکز بن جائیں گے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ آنے والے برسوں میں ہم ایک بڑے صنعتی مرکز کی شکل اختیار کر جائیں۔ جنرل (ر) راحیل شریف اپنے تجربات اور سوچ کے ساتھ مسلم ممالک کی باہمی غلط فہمیوں کو دور کریں گے، جس سے ایران سمیت اتحاد مخالف ممالک کو بھی فائدہ ہوگا۔ بھارت نے بھی دو فرنٹ کھول رکھے ہیں جو گھاٹے کا سودا ہے‘ افغانستان میں پائیدار امن سے ہی روس اور وسطی ایشیائی ریاستوں کو سی پیک سے فائدہ ہو گا۔