بِلڈ آپریٹ ٹرانسفر سسٹم کے تحت ہزاروں کلومیٹرریلوے ٹریک کی بحالی، اپ گریڈیشن کا فیصلہ
لاہور (میاں علی افضل سے) پاکستان ریلوے نے بِلڈ آپریٹ ٹرانسفر سسٹم کے تحت ہزاروں کلومیٹر ریلوے ٹریک کی بحالی اور اپ گریڈیشن کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے مختلف نیشنل اور انٹرنیشنل کمپنیوں کو دعوت دی جائے گی بلڈ آپریٹ ٹرانسفر سسٹم کے تحت ٹریک کی بحالی اور اپ گریڈیشن مختلف کمپنیاں کرینگی اور اس منصوبے پر آنیوالی اربوں روپے کی لاگت بھی وہ کمپنیاں اپنی جیب سے ہی خرچ کریں گی منصوبہ مکمل ہونے پر یہ کمپنیاں ٹریک کو استعمال کرنے کے لئے مختلف افراد کو ٹھیکے دے گی اور منصوبے پر خرچ کی گئی اپنی تمام رقم کی ریکوری کریں گی خرچ کی گئی لاگت پوری ہونے پربحال اور اپ گریڈیشن ہونیوالا ٹریک ریلوے کی ملکیت ہو گا ہزاروں کلومیٹر ٹریک کی بحالی اور اپ گریڈیشن سے ریلوے کو مستقبل قریب میں اربوں روپے کے فوائد ہونگے جہاں ایک جانب مزید مسافر ٹرینیں چلے گی وہیں دوسری جانب ریلوے کے فریٹ سسٹم میں اضافہ سے ریلوے ریونیو میں سالانہ اربوںروپے کا مزید اضافہ ہوگا ملک بھر میں ریلوے ٹریک کا جال بن جائے گا۔ گوادر تالار، تربت حوشاب پنجگور، بسمہ سراب مستونگ کا 900 کلومیٹر ٹریک، جیک آباد بسمہ کا 300کلومیٹر ٹریک شامل ہے۔ بستان زوہب اور ڈی آئی خان کوتلہ جام کا 560کلومیٹر ٹریک، حویلیاں خنجراب سیکشن پر 682کلومیٹر، مین لائن ایم ایل 2کوٹری تا اٹک شہر تک 1ہزار 254کلومیٹر، کوئٹہ سے تفتان تک 680کلومیٹر، مری سے مظفر آباد تک 107کلومیٹر، وزیر آباد سے سیالکوٹ نارووال اور شاہدرہ تک 234کلومیٹر، شاہدرہ سے سانگلہ ہل کے راستے فیصل آباد تک 135کلومیٹر، خانیوال سے فیصل آباد اور سانگلہ ہل سے وزیر آباد تک 280کلومیٹر، روہری سے کوئٹہ، روہری سے سبی اور بولان تک 384کلومیٹر اور نوشہرہ دارگی سے دارگی تا مانسہرہ کے ٹریک کی بحالی، اپ گریڈیشن شامل ہے یہ منصوبہ آئندہ چند ماہ میں شروع ہو جائے گا۔