زرداری کو چکری میں گھر چائے پر بلائوں گا‘ پی پی امیدوار کی ضمانت ضبط ہو گی: نثار
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ ماضی میں پاکستان کے مختلف مقامات سے بغیر ویزے گھومنے والے غیر ملکی پکڑے گئے۔ گوادر اور لاہور سمیت کئی علاقوں میں پکڑے گئے غیر ملکی چھوڑ بھی دیئے گئے۔ میں نے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ غیرملکی بغیر کسی چیکنگ ملک میں آتے ہیں۔ ماضی میں بطور اپوزیشن لیڈر بلیک واٹر پر تقریر کی سابق وزیر داخلہ نے جواب کا وعدہ کیا پر جواب نہ دیا۔ گزشتہ ادوار میں ویزوں کو بندر بانٹ بنا دیا گیا تھا۔ انتہائی تشویشناک عمل ہے۔ کئی لوگوں کو مخصوص ائرپورٹ سے داخلے کی اجازت دی گئی۔ ماضی میں غیرملکی ملی بھگت سے پاکستان آتے تھے۔ بیرون ملک سفیر کو پاکستان کی اجازت کے بغیر ویزا جاری کرنے کے اختیار 2014ء کا نوٹفیکیشن معطل کر دیا۔ اب ائر لائنز کو مادر پدر آزادی نہیں ہے سب پر جرمانے کئے۔ نادرا کو وزارت داخلہ سے مل کر ویزے کا مکنزم بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اب ویزوں کا اجرا پوشیدہ نہیں ہو گا‘ سفارتکاروں کو بھی ایک سال توسیع ملے گی۔ ایک بھیڑ چال مچی ہوئی تھی‘ کسی کوپاکستان کی سکیورٹی کا احساس ہی نہیں تھا۔ پہلے دو ڈھائی سال میں وزارت داخلہ نے بہت کام کیا نادرا کو ویزے کے اجراء کیلئے ڈیٹا بنک قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مجھ پر دائیں بائیں سے بہت دباؤ آیا لیکن میں نے ویزوں پر پالیسی تبدیل نہیں کی۔ غلط کاریوں کا راستہ روکنے کیلئے 3سال میں سسٹم کا اجراء کیا۔ وزیر اعظم سے آن لائن ویزے اور امیگریشن کو ایف آئی اے سے الگ کرنے کی منظوری لے چکا ہوں‘ کچھ وقت ضرور لگا۔ آج کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ’’بنانا ری پبلک‘‘ نہیں ہے۔ اب جو بھی پاکستان آتا ہے سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی آتا ہے۔ تمام ویزوں کے اجراء کیلئے آن لائن درخواست کا نظام رائج کر رہے ہیں۔ آن لائن سسٹم جب آپریشنل ہو گا تو سب واضح ہو جائیگا۔ جن ممالک کی فیس لاکھوں میں ہے ان کے شہری پاکستان آئیں گے تو اتنی ہی فیس لیں گے۔ جاری کیا گیا ہر ویزا میں خود دیکھتا ہوں کیونکہ یہ حساس مسئلہ ہے۔ اب کسی کی جرأت نہیں کہ کسی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات پاکستان بھیجے۔ ذاتی طورپر پاکستانی ویزے کی سوداگری ہوتی رہی۔ صرف آزاد کشمیر کی خاتون‘ شیر خوار بچے کو بغیر دستاویزات آنے کی اجازت دی جو پاکستانی ہیں اور ان کے پاس دستاویزات ہیں تو ان کو واپس لینا ہماری ذمہ داری ہے۔ توہین آمیز مواد کے مسئلے پر طارق فاطمی نے عرب لیگ کو اور سرتاج عزیز نے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے۔ ویب سائٹ پر جو توہین آمیز مواد دیکھا وہ کوئی بھی دیکھے گا تو وائلنٹ ہو جائیگا۔ توہین آمیز مواد کا مسئلہ کافی عرصے سے چل رہا ہے۔ توہین آمیز مواد صرف پاکستان کا نہیں عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔ پہلے فیس بک والے جواب ہی نہیں دیتے تھے۔ اب فیس بک انتظامیہ نے مثبت جواب دیا ہے۔ اب انہوں نے اپنے نمائندے کو پاکستان بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔ مسلم ممالک کے سفارتکاروں نے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی۔ یہ ذمہ داری میری نہیں پی آئی اے کی تھی۔ اعزاز چودھری کو امریکی حکومت کو تحفظات پہنچانے کا کہا۔ ایف بی آئی سمیت امریکی حکام کو بھی تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔ چاہتے ہیں کہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سطح پر پیشرفت ہو‘ ملیحہ لودھی نے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے پر پیشرفت ہو گی۔ ناموس رسالتؐ کے احساس کے بغیر ایمان مکمل نہیں۔ چھ ماہ میں 65اور دو تین روز میں 45ویب سائٹس بلاک ہو گئیں ہیں۔ گستاخانہ مواد کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ فیس بک نے ہمارے سفیر کے ذریعے ہمیں خط بھیج کر بتایا کہ انہوں نے 62پیجز بلاک کر دیئے ہیں۔ ہمیں ایمان سے زیادہ کوئی چیز عزیز نہیں۔ ویب سائٹ پر توہین آمیز مواد کی غلاظت اظہار رائے کی آزادی نہیں بلکہ اس کا مقصد اسلام کی تضحیک کرنا ہے۔ آصف زرداری کو چکری میں جلسے پر خوش آمدید کہتا ہوں چکری میں آصف زرداری کو سکیورٹی دینگے آنا چاہیں تو چائے پر گھر بھی بلا سکتے ہیں۔ اگلے الیکشن میں حلقے سے پی پی امیدوار کی ضمانت ضبط ہو جائیگی۔ زرداری سے سیاسی مخالفت ہے دشمنی نہیں۔ سابق صدر کو چائے پر بھی بلاؤنگا۔ پیپلز پارٹی والے ذاتیات پر اتر آتے ہیں۔ اسلام آباد میں 400 گھر معلومات دینے کے لئے تیار نہیں تھے، پریشر کے باوجود 400 گھروں کا ریکارڈ اکٹھا کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 400 گھروں میں سے 40 گھر ڈپلومیٹس کے تھے جو چلے گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ کسی کو پاکستان کی سکیورٹی کا احساس نہیں تھا۔ ڈین جونز جیسے مشہور کرکٹر کو بھی نامکمل دستاویزات کی بنا پر واپس بھیجا گیا تھا۔