قبضہ مافیا پر سوال، علیم خان صحافیوں سے الجھ پڑے، میڈیا کا احتجاج، مقدمہ کی درخواست
اسلام آباد + لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے + خصوصی نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران اس وقت بدنظمی ہو گئی جب ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی طرف سے سپریم کورٹ کو خط میں بنی گالہ پر قبضہ مافیا کا جو ذکر کیا اس میں علیم خان کا بھی نام آتا ہے۔ جس پر علیم خان پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں سے الجھ پڑے اور سوال کرنے والے صحافی کو کہا تمہیں جو 5، 10 مرلے چاہئیں تو مجھ سے بات کرو۔ علیم خان کی اس بات پر صحافی برادری سراپا احتجاج بن گئی۔ صحافیوں نے عمران خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ وہاں سے جا چکے تھے۔ پی ٹی آئی رہنما علیم خان کی جانب سے صحافیوں کو سنگین دھمکیاںدینے پر صحافی قانونی چارہ جوئی کے لیے تھانہ بنی گالا پہنچ گئے جہاں انہوں نے علیم خان کے خلاف مقدمہ کی درخواست دیدی۔ تھانہ بنی گالا کے ایس ایچ او رخسار مہدی نے درخواست وصول کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ علیم خان نے صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، اویس کیانی اور دیگر بیٹ رپورٹرز کو کچھ ہوا تو اسکے ذمہ دار علیم خان ہونگے۔ علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی ایک طے شدہ ڈرامے کا سکرپٹ ہے جس کا واحد مقصد عمران خان اور تحریک انصاف کا راستہ روکنا ہے لیکن اس سازش میں ان دونوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر ثابت ہو گیا ہے کہ ان دونوں سیاسی جماعتوں نے اپنی باریوں کیلئے ایک دوسرے کی کرپشن کی پردہ پوشی کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا اور اب نواز لیگ سندھ میں اور پیپلز پارٹی والے پنجاب میں جعلی اپوزیشن بننے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ان کی رہی سہی مقبولیت بھی ختم ہوجائے گی۔ نواز شریف اور آصف زرداری ایک دوسرے کی انشورنس پالیسی ہی نہیں بلکہ میگا منصوبوں کی کمیشن اور کرپشن میں بھی دونوں حصے دار دکھائی دیتے ہیں اور شریف برادران 2 نہیں 3 بھائی ہیں اور تیسرے کا نام میاں آصف زرداری ہے۔