طالبان خطرہ بن گئے: افغان سپیشل فورسز کی تعداد 17 ہزار سے بڑھا کر ڈبل کرنے کا منصوبہ
کابل (اے پی پی+ این این آئی+ آن لائن) افغانستان نے طالبان اور دیگر جنگجو پسندوں کے بڑھتے ہوئے خطرے اور اثر و رسوخ کے پیش نظر سپشل فورسز کی تعداد کو 17000 سے ڈبل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔موسم بہار آنے کے ساتھ ہی طالبان اور افغان فورسز میں جھڑپوں میں اضافے کا خطرہ بڑھ گیا ہے انہی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے افغان فورسز نے جنگی مشقیں تیز کردی ہیں۔ غزنی ہلمند کے علاقہ نہر سراج قہر گئی میں فضائی حملوں، جھڑپ میں 3 کمانڈروں ملا توریالے، ملا احمد، ناصر سمیت 30 طالبان مارے گئے۔ نائب وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل ہلال الدین نے بتایا گزشتہ 6 ماہ میں وزارت دفاع سے بدعنوانی کے الزام پر اعلیٰ فوجی عہدیداروں سمیت 1400 اہلکاروں کو برطرف کیا گیا جن میں جرنیل رینک کے افسر بھی شامل ہیں۔ جرمن پولیس نے ایک دہائی قبل فوجی قافلے پر حملہ کرکے 16 امریکی اور افغان فوجیوں کو ہلاک کرنے کے شبہ میں افغان طالبان کے مشتبہ 'کمانڈر' کو گرفتار کرلیا ۔فیڈرل پراسیکیوٹرنے کہا عبداللہ کے نام سے شناخت ہونے والے 30 سالہ افغان شہری کو ریاست باویریا سے پکڑ ہے ۔