اسرائیل کو تسلیم نہیں کرینگے‘ آباد کاری روکے: امن کیلئے فلسطینی ریاست ناگریز ہے: عرب لیگ
ریاض+ عمان (نوائے وقت رپورٹ+ اے این این+ این این آئی+ صباح نیوز) اردن کی میزبانی میں عرب سربراہ کانفرنس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اسلام فوبیا کے بڑھتے رحجان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شامی بحران کا عسکری طاقت کے بجائے سیاسی حل پر زور دیا گیا۔ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کی۔ عراقی سرزمین کی خود مختاری و سالمیت یمن میں صدر ہادی کی آئینی حکومت اور ایران کے زیر قبضہ جزائر پر متحدہ عرب امارات کی ملکیت کی حمایت کی۔ لیبیا بحران کے خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کی زیرسرپرستی مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا۔ قابض عرب علاقے چھوڑنے پر اسرائیل سے تجدید تعلقات کر سکتے ہیں۔ وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے فلسطین تنازعہ کے 2 ریاستی حل پر زور دیا اور مطالبہ کیا اسرائیل مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کے مکانات کی تعمیر فوری بند کرے، منظور کی قرارداد میں کہا عالمی برادری فلسطین کو تسلیم کرے اور آبادکاری پر پابندی لگوائے۔ کسی ملک کیلئے سفارتخانہ بیت المقدس منتقلی کا جواز نہیں، یہ آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہو گا۔ بیروت امن روڈ میپ پر قائم ہیں، اسرائیل 1967ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پر جائے، مقبوضہ علاقے خالی کرے۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم کا کہنا ہے کہ دو ریاستی حل تک مشرق وسطیٰ میں امن ممکن نہیں جبکہ عراقی وزریراعظم کا کہنا تھا کہ عرب ممالک سے دہشتگردی اور کرپشن ملکر ختم کرنا ہوگی۔ پھر ترقی ہو گی۔ عبداللہ دوم کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی ہٹ دھرمی نہیں چلے گی، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے بصورت دیگر خطے میں امن نہیں ہوگا۔ اکیس رکنی عرب لیگ میں 18 ممالک کے سربراہوں، نمائندگان اور وفود نے شرکت کی جبکہ مراکش کے صدر نے شرکت نہیں کی۔ اجلاس کا مقصد آزاد فلسطینی ریاست کے قیام، دہشتگردی کے خاتمے اور عرب ممالک کو متحدہ کرنے کیلئے حکمت عملی بنانا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے بھی شرکت کی۔ آئی این پی کے مطابق اعلامیہ میں کشمیر اور میانمار کے مسلمانوں کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی گئی۔ سعودی خارجہ عادل الجبر کا کہنا ہے کہ آئندہ عرب سربراہی کانفرنس کی میزبانی سعودی عرب کرے گا۔