سکولوں میں داخلہ مہم 2017ء کا افتتاح‘ امیر اور غریب کے پاکستان کا فرق مٹا دینگے : شہباز شریف
لاہور(خصوصی رپورٹر)وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ ترقی اورخوشحالی کی منزل کے حصول کا واحد راستہ تعلیم ہے ۔ تعلیم سے قوموں میں ویژن، قوت اورشعور آتا ہے ،تعلیم یافتہ قومیںطاقتور ہوتی ہیں اور کوئی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔تعلیم کی اسی اہمیت کے پیش نظر پنجاب حکومت نے فروغ تعلیم کیلئے بے مثال اقدامات کئے ہیں ۔ سکول سے باہر بچوں کو تعلیم کی غرض سے سکولوں میں لانے کیلئے بھی موثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے اورہر سال داخلہ مہم کو ایک تحریک کے طورپر آگے بڑھایا جاتا ہے ۔ انشاء اللہ آئندہ انتخابات سے قبل پنجاب کے ہر بچے کو تعلیم کیلئے سکول میں لانے کا ہدف پورا کریں گے اورکوئی بچہ اب تعلیم سے محروم نہیں رہے گا۔میں قوم کی بیٹیوں اوربیٹوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لئے اپنی جان لڑادوں گا۔ اشرافیہ اپنے بچوں کے لئے تو بہترین تعلیم اورعلاج پسند کریں لیکن جب یتیم،بے سہارااورغریب کو تعلیم اورصحت کی سہولتوں کی فراہمی کی بات کی جائے تو اسے تکلیف ہوتی ہے ۔ہمیں اس ذہنیت ،کلچر اورنظام کو بدلنا ہے ۔ محروم معیشت طبقات کو بھی تعلیم اورعلاج کی وہی سہولتیں دینا ہیں جو امیر کو حاصل ہیں ۔ میری دردمندانہ اپیل ہے کہ خدارا آئیے، ملکر امیر اورغریب کے درمیان خلیج کو ختم کریں اورامیر اورغریب کے پاکستان کے فرق کو مٹا دیں ۔ یہ اسی وقت ہوگا جب اشرافیہ اپنا رویہ بدلے گی۔وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار سکولوں میںبچوںکی داخلہ مہم 2017ء کے افتتاح کے موقع پر منعقد ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعلیٰ نے دوننھے بچوں کے ٹیبلٹ میں ناموں کا اندراج کرکے داخلہ مہم 2017ء کا باقاعدہ افتتاح کیا ۔وزیراعلیٰ نے بچوں کو کتابیں اوربیگز بھی دیئے۔وزیراعلیٰ شہبازشریف نے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پنجاب کا کوئی بچہ اوربچی سکول سے باہر نہ رہے یہ ایک بڑاچیلنج ہے ۔ وسائل نہ پہلے کبھی ہمارے پاؤں کی زنجیر تھے اورنہ ہی آئندہ بننے دیں گے۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعے 22لاکھ بچوں کو تعلیم دلانے کا شاندار نظام بنایا گیا ہے۔پنجاب حکومت نے صوبے میں میرٹ اور شفافیت کی پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنایا ہے اور گزشتہ 8 سالوں کے دوران2لاکھ سے زائد اساتذہ میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کئے گئے ہیں اور کوئی بھرتی کیے گئے ان اساتذہ میں کسی ایک پر بھی سٹارش یار شوت کا الزام نہیں لگا سکتا۔ میرٹ کی کوئی قیمت نہیں اسے سونے کی زیورات میں تولہ نہیں جا سکتا۔اس سال بھی80ہزار اساتذہ میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کیے جا رہے ہیں جن میں 50فیصد سے زائد خواتین اساتذہ شامل ہیں۔ ہم نے امتحانی نظام سے بوٹی مافیا کا خاتمہ کر دیا تھا لیکن1999ء میں جمہوریت پر شب خون مارا گیا، سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے ڈکٹیٹر نے ہمیشہ اس کے الٹ کام کیا۔ بوٹی مافیا پھر سے امتحانی نظام میں آ گیا اور ہمیں اسے دوبارہ نکیل ڈالنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں 50ہزار ٹیبلٹس کی فراہمی کا پروگرام بھی جاری ہے اور سینٹر آف ایکسیلنس بھی بنائے گئے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان پر بھی اعتراض کیا جاتا ہے ۔ مجھ سمیت اشرافیہ اپنے بچوں کو تو دنیا کے اعلیٰ تعلیم اداروں میں تعلیم دلوانا چاہتے ہیں لیکن غریب کے بچوں کیلئے بنائیں گئے سینٹر آف ایکسیلنس پر اعتراض کیا جاتا ہے۔ بعض تعلیمی اداروں میں سکول کے بچوں سے مالیوں کا کام لیا جاتا ہے، جو انتہائی افسوسناک امر ہے۔ ایک سکول سے تو ایسی شکایت بھی سامنے آئی ہے کہ طالبعلم سکول کے باہر قائم ایک استاد کی دوکان پر کام کر رہا ہے۔ زندہ معاشروں میں ایسے واقعات کی گنجائش نہیں ہوتی۔ شہباز شریف کے ہوتے ہوئے ایسا نہیں ہو گا۔بعض لوگ ہسپتالوں کے معاملات میں بھی سیاسی دکانداری چمکانے کی کوشش کرتے ہیں کوئی ہسپتال ملتان کے حوالے سے بھی سیاسی جماعتوں نے سیاست کرنے کی کوشش کی ان میں پی ٹی آئی پنجاب شامل ہیں۔اس بات سے انکار نہیں کہ سرکاری ہسپتالوں میں بھی بڑے بڑے مسیحا موجود ہیں جنہوں نے دکھی انسانیت کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اس کی مثال60کی دہائی میں میو ہسپتال میں ڈاکٹر امیر الدین کی دی جا سکتی ہے۔ آج بھی ایسے ڈاکٹروں کی کمی نہیں ہے تا ہم حالات اور وقت بدل گیا ہے، کچھ خرابیاں آ گئی ہیں اور مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ قوم کا سرمایہ طبی سہولتوں کی فراہمی کی بجائے احتجاجوں کی نذر ہو جاتا ہے ۔ مریض ہسپتالوں میں تڑپ تڑپ کر جان دے رہے ہوں اور ان کی آہیں آسمانوں کو چیر رہی ہوں۔ شہباز شریف کے دور میں ایسا نہیں ہو گا۔ ڈاکٹروں کو ہڑتالوں کی بجائے مسیحا بن کر دکھی انسانیت کی خدمت کرنی ہے۔وزیر اعلیٰ سے چائنہ ہوانگ گروپ کے نائب صدر فین زیزیا کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں1320میگا واٹ کے ساہیوال کول پاور پراجیکٹ پر پیشرفت ، کوئلے کی ترسیل اور منصوبے کے آپریشنل امور پر بات چیت کی گئی اور ساہیوال کول پاور پراجیکٹ پر ہونے والے کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا اور منصوبے پر کام کی رفتار مزید تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ چینی وفد نے منصوبے کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سی پیک پر ہونے والے کام کی رفتار سے ہمارے مخالفین پریشان ہیں سی پیک سے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے خطے کو معاشی ثمرات ملیں گے۔وزیر اعلیٰ سے سینٹ فنکشنل کمیٹی برائے ڈیولیشن کے وفد نے چیئر مین سینیٹر میر کبیر احمد شاہی کی قیادت میں ملاقات کی اور سینیٹر کے وفد نے پنجاب میں ہونے والے شاندار ترقی کام پر شہباز شریف کی تعریف کی اور ان کے اقدامات کو قابل تقلیدقرار دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے ہمیں ایک دوسرے کے تجربے اور مہارت سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ پاکستان اسی وقت ترقی کرے گا جب چاروں صوبے ایک ساتھ آ گے بڑھیں گے۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں گندم خریداری مہم برائے سال2017-18کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔
شہباز شریف