نواز شریف، نثار کا انصاف نہیں مانیں گے، شرجیل میمن، وزیر داخلہ کوپھر مناظرے کا چیلنج
کراچی( وقائع نگار+نوائے وقت رپورٹ) پی پی کے رہنما شرجیل میمن نے کہا ہے کہ جتنے بھی کیسز بنے وہ میری غیر موجودگی میں بنائے گئے میں عدالت میں الزامات کا سامنا کرنا خود وطن واپس آیا او ر عدالت میں پیش ہوا۔ ضمانت پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، یہ کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے نہ ڈیل کی ہے نہ رعایت مانگی ہے، ہمیں عدالتوں میں اپنی صفائی پیش کرنے کا حق حاصل ہے کچھ نام نہاد سیاستدان میری اور ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کوڈیل قرار دے رہے ہیں اور ڈیل قرار دینے والے عدالتوں کی توہین کر رہے ہیں خدانخواستہ مجھے کوئی ادارہ پکڑ کر نہیں لایا، چوہدری نثار وزارت داخلہ کو جاگیر سمجھتے ہیں وزیر داخلہ کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار بتائیں کس قانون کے تحت ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ چوہدری نثار نواز شریف اور ان کے بیٹوں کا نام ای سی ایل میں ڈالیں۔ نثار شہباز شریف کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور نواز شریف ، نثار کا انصاف نہیں مانا جائے گا۔ ڈکٹیٹر شپ کی پیداوار سے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہو سکتی۔ پیپلز پارٹی ڈیل پر لعنت بھیجتی ہے۔ نہ کوئی ڈیل ہوئی ہے نہ کریں گے اور نہ کوئی رعایت مانگیں گے۔حکومت نے جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا حال کیا ہوا ہے۔ ن لیگ کو لڑنا ہے تو کھل کر سامنے آئے اداروں کے پیچھے چھپنا چھوڑ دے۔ ہر ظالمانہ اقدام کا منہ توڑ جواب دینگے۔ 90کی دہائی کی سیاست چلے گی نہ طریقہ کار چلے گا۔ ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ ضرور آنا چاہئے، پانامہ کیس میں کسی فریق کی نہیں عدلیہ کی فتح چاہتے ہیں۔ حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ شرجیل میمن اور ڈاکٹر عاصم کو عدالتوں نے رہا کیا، کسی حکومت یا افسر نے نہیں۔ پہلے چودھری نثار کی آنکھ ایان علی سے نہیں ہٹتی تھی اب عمران سے نہیں ہٹتی۔ پتہ نہیں چودھری نثار کا ایان علی سے کیا رشتہ ہے کہ گنڈاسا اٹھایا ہوا ہے۔عمران نے دھرنے اور شکرانے کے نام پر لوگوں کو الو بنایا لیگی رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ مناظرہ ہوا تو شرجیل میمن منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے بس نہ چلے تو پیپلز پارٹی والے الزام تراشی شروع کر دیتے ہیں۔ شرجیل میمن کے چیلنج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا مسلم لیگ ن اور پی پی پی میں کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔شرجیل میمن کو پائی پائی کا حساب دینا ہو گا۔ پی پی حکومت سے ڈیل کرنا چاہتی ہے لیکن گٹر کے ڈھکن تک بیچنے والوں سے ڈیل نہیںکر سکتے۔