18 سالہ گلوکارہ ’’جنی ماہی‘‘ اونچی ذات والے ہندوئوں کے استحصال کا شکار دلتوں کی آواز بن گئی
جالندھر (اے ایف پی) اونچی ذات والے ہندوئوں کے امتیازی اور نفرت انگیز سلوک اور مظالم کا شکار بھارت میں نچلی ذات والے دلتوں کیلئے 18 سالہ گلوکارہ ’’جی ماہی‘‘ تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوئی، وہ ان کے احساسات اور جذبات کی ترجمان بنکر سامنے آئی ہے۔ گزشتہ برس جب جرات میں ’’گائو رکھشا‘‘ کے نام پر اونچی ذات کے ہندو غنڈوں نے 4 دلتوں کو نیم برہنہ کر کے سرعام تشدد کا نشانہ بنایا پھر ایک حاملہ دلت خاتون اور اس کے شوہر کو مارا پیٹا گیا جس کے خلاف بھارت کے مختلف شہروں میں لاکھوں دلت سڑکوں پر نکل آئے۔ ’’جای ماہی‘‘ کے گیت ان مظاہرین کے دلوں کو گرمانے لگے۔ جنی ماہی نے اے ایف پی کو بتایا کہ مجھے فخر ہے کہ میں چمار قوم سے تعلق رکھتی ہوں۔ میں استحصال کا شکار اپنے طبقے کی آواز بننا چاہتی ہوں۔