پاکستان‘ بھارت کے درمیان ایٹمی اسلحہ کی دوڑ شدت اختیار کرگئی: امریکی اخبار
نیویارک (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی اسلحہ کی دوڑ میں شدت آگئی ہے۔ دونوں کے درمیان نئے اسلحہ اور مزید جارحانہ ڈاکٹرائن کے باعث کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ایٹمی تصادم کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے پاس سو سو وار ہیڈز ہیں دونوں ممالک نے اس برس بھی میزائلوں کے تجربات کئے ہیں۔ امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جوزف ووٹل نے مارچ میں کانگرس میں بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان روایتی تصادم ایٹمی تبادلے تک شدت اختیار کر سکتا ہے۔ پاکستان بھارت کے ساتھ مقابلے کیلئے دوڑ لگا رہا ہے جبکہ دہلی بڑے ایٹمی پروگرام کیلئے کوشاں ہے جبکہ چین کا مقابلہ امریکہ سے ہے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان محدود ایٹمی تصادم کی صورت میں 2 ارب افراد کے قحط کا شکار ہونے کا خطرہ ہو گا۔ ماہرین کا مئوقف ہے ایٹمی مقابلہ اس وقت شروع ہوا جب 2005 ء میں امریکہ نے بھارتی ایٹمی پروگرام کو جائز قرار دیکر اسے عالمی مارکیٹ سے ایٹمی مواد خریدنے کی اجازت دی۔ امریکہ اور بھارت کے اس معاہدہ کا مقصد چین کا گھیرا بھی تنگ کرنا ہے۔ بھارت کا دفاعی بجٹ پاکستان سے 5 گنا زیادہ ہے اس لئے اسلام آباد ایٹمی ڈیٹرنس پر انحصار کرتا ہے۔