سندھ میں 5 سال کے 42 فیصد بچوں کا وزن مطلوبہ حد سے کم ہے: یونیسف
کراچی (صباح نیوز) صوبے میں5 سال سے کم عمر کے 42 فیصد بچوں کا وزن مقررہ مقدار سے کم ہے 48 فیصد بچوں میں نشوونما کی کمی جبکہ 15 فیصد جسامت کے لحاظ سے انتہائی کمزور ہیں ۔یونیسیف اور بیورو آف سٹیٹسٹک پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے کئے گئے سندھ ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے کے مطابق صوبے میں 29فیصد بچوں کو 6ماہ کی عمر تک مائیں اپنا دودھ نہیں پلاتیں۔صرف 21فیصد بچوں کو مائیں پیدائش کے فورا بعدا پنا دودھ پلاتی ہیں، جبکہ 30فیصد نومولود بچوں کا وزن پیدائش کے وقت مقررہ مقدار سے کم ہوتا ہے۔ جسے پورا کرنے کے لئے حکومتی اداروں کی جانب سے اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں نیوٹریشن سپورٹ پروگرام سندھ کے منیجر ڈاکٹر مظہر خمیسانی کا کہنا تھا کہ بچوں میں وزن اور غذائیت کی کمی کی کئی وجوہات ہیں، جن میں قبل ازوقت پیدائش کی شرح کا بہت زیادہ ہونا، چھوٹی عمر میں شادیوں کے نتیجے میں بچے ہونا، بچوں میں وقفہ نہ ہونا، زیادہ بچے ہونا، صاف پانی ، صفائی ستھرائی ، باتھ روم نہ ہونااور مختلف بیماریاں ہونے سمیت دیگر کئی وجوہات شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نیوٹریشن سپورٹ پروگرام سندھ کے 9اضلاع تھرپارکر، عمر کوٹ، ٹنڈو محمد خان ، بدین ، سانگھڑ، لاڑکانہ ، قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد اور کشمور میں چلایا جارہا ہے جس کے تحت 270لیڈی ہیلتھ ورکرز کو تعینات کیا گیا ہے ۔ایک لیڈی ہیلتھ ورکر 100گھر دیکھتی ہے وہ روزانہ مختلف گھروں کا دورہ کرکے 5سال سے کم عمر کے بچوں کی سکریننگ کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چاکلیٹ نما دوا آر یو ٹی ایف ( ریڈی ٹو یوز تھیراپیٹک فٹ )کو بچے توڑ کر چاکلیٹ سمجھ کر کھاتے ہیں ۔ یہ دوا بچے کو 2ماہ تک روزانہ دی جاتی ہے جس سے 100فیصد نتائج سامنے آتے ہیں اور غذائیت کی کمی دور ہو جاتی ہے یہ دوا یونیسیف کے ہیڈ کوارٹر سے منگوائی جاتی ہے۔