20 افراد کا قتل‘ ورثاء مقدمے میں فریق بننے کیلئے سرگودھا پہنچ گئے
سرگودھا(نامہ نگار) سانحہ درگاہ 95شمالیپر 20افراد کے قتل کرنے کے الزام میں گرفتار دربار کے متولی اور ساتھیوں کے فنگر پرنٹ حاصل کرلئے گئے ۔فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوادیئے گئے ۔مقتولین کے کئی ورثاء مقدمہ میں فریق بننے کیلئے سرگودھا پہنچ گئے۔ڈی آئی جی کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس 7روز میں چالان مکمل کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم ۔ درگاہ 95شمالی کے سانحہ کی تفتیش کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھایا جارہا ہے دربار کے متولی اور دیگر ساتھیوں کے فنگر پر نٹ حاصل کرکے پنجاب فرانزک لیبارٹری کو بھجوا ی گئی ہیں نعشوںؒ کے پوسٹمارٹم کی رپورٹ بھی ان کے ہمراہ بھجوائی گئی۔وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے سانحہ درگاہ95شمالی کی تحقیقات کو ہر پہلو سے مکمل کرکے رپورٹ بھجوانے کا حکم دے رکھا ہے جبکہ اسلام آباد اور بھکر سے تعلق رکھنے والے مقتولین کے ورثاء مقدمہ میں فریق بننے کیلئے تھانہ سرگودھا پہنچ گئے جن سے تفتیشی افسران نے بیا نات لے لئے ہیں ۔ڈی آئی جی سرگودھا کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں جاری تحقیقات پر غور کیا گیا اجلاس میں واقع کے محرکات اور دیگر پہلووں پر بھی غور کیاگیا اجلاس میں ڈی پی او سرگودھا کیپٹن(ر) سہیل چوہدری ‘ایس پی انویسٹی گیشن محمد بلال‘ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال سمیت دیگر تفتیشی افسران شامل تھے ۔ذرائع کے مطابق 20افراد کے قتل کی تفتیش مکمل کرنے کے بعد مقدمہ کا چالان 7دن کے اندر انسداد دھشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ 20افراد کے قاتل جعلی پیر عبدالوحید سے تفتیش جاری ملزم کو سکیورٹی وجوہات کی بناء پر ہر روز نئی جگہ پر رکھاجارہا ہے ۔ اسکی سکیورٹی کیلئے پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی ٹی وی‘ اخبارات ‘ گلی‘ محلوں‘ بازاروں اور ہوٹلوں کے علاوہ دفاتر میں بھی یہ واقعہ زیر بحث رہا شہریوں کا کہنا ہے کہ اس واقعہ میں ملوث قاتلوں کو سرعام پھانسی دیکر انہیں نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی اس قسم کا گھنائونا فعل نہ کرسکے۔گزشتہ روز سرگودھا ضلع کی مختلف علاقوں میں پولیس نےآپریشن کرتے ہوئے 18جعلی پیروں کو گرفتار کرلیا ہے۔مزید کریک ڈائون جاری ہے۔