سی پیک پاک چین دوستی کی علامت، پاکستان پیداواری مرکز بن کر ابھرے گا: چینی سفیر
اسلام آباد (آ ئی این پی) چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا ہے کہ سی پیک دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی علامت ہے، چین اور پاکستان ایک دوسرے پر معاشی اور سیاسی طور پر اعتماد کرتے ہیں، عالمی اداروں کے مطابق پاکستان دنیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک ہے، اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان ہی نہیں دنیا بھر کے لئے تاریخی، تجارتی اور اقتصادی اہمیت کا حامل بن چکا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد ایشیا ایک بار پھر عالمی منظرنامے میں صنعتی، تجارتی اور اقتصادی ترقی کا محور بن کر ابھر رہا ہے، حکومت کی درست معاشی پالیسیوں کی وجہ سے تین سالوں میں گروتھ ریٹ 2 اعشاریہ 5 سے بڑھ کر 4 اعشاریہ 8 تک پہنچ گیا ہے، پاکستان میں صنعت کے فروغ سے پاکستان پیداواری مرکز بن کر ابھرے گا، اس کی برآمد کرنے کی صلاحیت بڑھے گی اور تجارتی خسارے کے خطرات ہمیشہ کے لئے ٹل جائیں گے جبکہ وفاقی منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہاہے کہ دنیا کی معیشت ایشیااورچین کے ساتھ جڑی ہے، سی پیک کے ذریعے معاشی اور علمی انقلاب آئے گا،چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا،صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے،چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا۔وہ منگل کویہاں ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے پروفیسر جسٹن یفو لن نے وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات میں دانشوروں، سول سوسائٹی، تعلیمی اداروں اور میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا اکیسویں صدی علمی انقلاب کی صدی ہے، آج دنیا کی معیشت ایشیا اور چین کے ساتھ جڑی ہے، سی پیک کے ذریعے معاشی اور علمی انقلاب آئے گا۔ انہوں نے کہا حکومت تعلیم اور صنعت کے درمیان روابط قائم کر کے معیاری تحقیق اور پائیدار ترقی کے اصول پر کارفرما ہے۔ انہوں نے مزید کیا کہ چار سال قبل پاکستان کوعراق اور افغانستان سے خطرناک ملک قراردیا گیا، کوئی غیرملکی پاکستان میں 1ڈالر سرمایہ کاری پر تیار نہیں تھا، مگر سی پیک منصوبے کے بعد پاکستان میں حالات میں بہتری آئی اور دنیا ہمیں سرمایہ کاری کی بہترین اور محفوظ ترین منزل قرار دےرہی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر جسٹن کے دورے سے مقامی صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کو ابہام دور کرنے کا موقع ملا۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین صنعتی تعاون کے نتیجے میں مقامی صنعت کو فروغ اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے بے روزگاری کا خاتمہ، مختلف شعبوں میں معلومات کا تبادلہ اور مہارت میں اضافہ ہوگا،صنعتی زونز کے قیام سے مقامی صنعت کاروں کیلئے سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع پیدا ہونگے، پاک چین صنعتی تعاون پاکستان کو خطے میں پیداواری مرکز بنا دیگا۔ صنعت سازی سے پاکستان آئندہ 30 سالوں تک اپنی شرح نمو 8 سے 10 فیصد تک برقرار رکھ سکتا ہے۔ پاکستان انتہائی سے درمیانے یا انتہائی آمدن والا ملک بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان کے پاس چین کی طرح معاشی ترقی کے بے بہا مواقع موجود ہیں۔