• news

بارش‘ چھتیں گرنے‘ حادثات میں 11 جاں بحق: پیپلز پارٹی کا لوڈشیڈنگ پر توجہ دلائو نوٹس

لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران+ ایجنسیاں) بارش اور حادثات کے باعث مختلف واقعات میں خاتون اور بچی سمیت 11 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پتوکی میں بارش کے باعث بس پھسلن پر وین سے ٹکرا گئی جس کے نتیجہ میں 6مسافر جاں بحق درجن زخمی ہو گئے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں فیکٹری کی چھت گرنے سے مزدور جاں بحق ہو گیا۔ رینالہ میں بوسیدہ مکان کی چھت کے نیچے آ کر میاں بیوی زخمی ہو گئے ادھر چترال میں کار کھائی میں گر گئی 3افراد جاں بحق ہوگئے۔ قلعہ دیدار سنگھ میں چھت گری محمد کاشف موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، اسکا ساتھی محمد شفیق زخمی ہوگیا۔ علاوہ ازیں طوفانی بارش اور ژالہ باری سے گندم کی تیار فصل، باغات کے پھل، سبز چارہ، سینکڑوں قیمتی درخت تباہ اور ہزاروں پرندے ہلاک ہوگئے۔ آم اور کینو کے درختوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ رینالہ خورد میں گزشتہ شب تیز رفتارآندھی بارش اور اولوں سے کھڑی فصل گندم، چارہ مالیتی لاکھوں روپے تباہ ہو گیا جبکہ نواحی گائوں 21 ون ایل کے شوکت کی چھت گر گئی نیچے آنے پر مالک مکان بیوی اور بیٹی زخمی ہو گئے۔ گوجرانوالہ سے نامہ نگار اور نمائندہ خصوصی کے مطابق نواحی گائوں قلعہ میاں سنگھ کا اصغر بٹ اہل خانہ کے ساتھ کمرے میں سو رہا تھا کے رات ہونے والی بارش سے علی الصبح 4 بجے اس کے مکان کی بوسیدہ چھت گر گئی۔ جس سے گھر کے تمام افراد ملبے تلے دب گئے۔ نو سالہ فروا موقع پر جاںبحق اور سات سالہ یشفہ شدید زخمی ہو گئے۔ پتوکی سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گزشتہ رات بارش کے باعث لاہور سے چشتیاں جانے والی تیز رفتار بس پھلسن کے باعث وین سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں مسافر سرور ،غلام مر تضی ،عامر، رضیہ، سلطانہ اور ایک بچہ موقع پر دم توڑ گیا جس میں ایک درجن کے قریب مسافر زخمی ہوئے جنہیں تشویش ناک صورت حال کے پیش نظر ٹی ایچ کیو پتو کی لایا گیا جہاں پر کوئی ڈاکٹر موجود نہ تھا جس پر مسافروں نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ مرید والا سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ رات ہونے والی بارش سے مرید والہ اور گرد و نواح میں ژالہ باری ہوئی جس کے باعث گندم کی تیار فصل اور تربوز کو نقصان پہنچا ہے۔ چترال نوائے وقت رپورٹ کے مطابق چترال کے قریب کار کھائی میں گر گئی جس سے 3افراد ہلاک ہو گئے۔ بی بی سی کے مطابق گذشتہ کئی روز سے تیز بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرہ کے نشان سے اوپر ہے۔ حکومت نے تعلیمی اداروں میں تین روز تک چھٹی کا اعلان کرتے ہوئے جہلم کے آس پاس کی آبادیوں کو مطلع کیا ہے کہ اپنی حفاظت کے حوالے سے چوکس رہیں۔ اس دوران سیلاب اور زراعت سے متعلق محکمے کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور جہلم کے کناروں پر خصوصی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بی بی سی کے مطابق بجلی کی حالیہ لوڈشیڈنگ پر قومی اسمبلی میں بحث کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین نے ایوان میں ایک توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے جس میں بجلی کے بحران پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے اراکین عبدالستار بچانی، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، میر اعجاز جھکرانی، سید مصطفی محمود، ڈاکٹر شازیہ صوبیا، مسز بیلم حسین نے یہ توجہ دلاؤ نوٹس قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرایا۔ حکومتی اراکان کا کہنا ہے کہ بجلی کے حالیہ بحران کی بڑی وجہ دریاؤں میں پانی کی کمی ہے جس وجہ سے پن بجلی سے مقررہ مقدار میں بجلی پیدا نہیں کر رہے۔لاہور سے کامرس رپورٹر کے مطابق ملک میں گزشتہ روز بھی بجلی کی ڈیمانڈ کم ہی رہی جس کے باعث شارٹ فال ساڑھے چار ہزار میگاواٹ کی سطح پر رہا۔ بارشوں اور بالائی علاقوں میں برف باری سے ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ میں کمی آئی۔ دوسری جانب صنعتی صارفین کے لئے بھی لوڈشیڈنگ شروع کرکے گھریلو صارفین کے لئے لوڈ شیڈنگ میں کمی کی گئی۔ سی این جی کے لئے گیس سپلائی بند کرکے پاور جنریشن یونٹوں کو دی جا رہی ہے جس سے آئی پی پیز کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ روز شہروں میں آٹھ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں بارہ گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی گئی۔ سکردو میں شدید برفباری کے باعث آج سکولوں میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔ اعلان ڈپٹی کمشنر سکردو نے کیا۔ برفباری کے بعد ایک بار پھر اہل علاقہ کا گھروں سے نکلنا محال ہو گیا ہے۔ تودہ گرنے سے 2 افراد دب گئے۔ الہ آباد سے نامہ نگار کے مطابق تیز آندھی اور ژالہ باری سے مکئی اور گندم کی فصل تباہ ہو گئی بڑے درخت جڑوں سے اکھڑ گئے۔ الہ آباد مولا پور روڈ پر ایک گھر کی دیوار گر گئی گھر اس وقت خالی تھا متعدد جگہوں پر بھی دیواروں کے گھرنے کے واقعات کی اطلاعات ملی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن