جد ید معاشرے میں جہیز کی لعنت عورت کیلئے خطرہ ہے: ہائیکورٹ‘ نکاح نامہ میں الگ خانہ بنانے کا حکم
لاہور (صباح نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو نکاح نامے میں جہیز کا الگ خانہ بنانے کا حکم دے دیا ہے۔جمعرات کوعدالت نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ نکاح نامے میں جہیز کے سامان کاشمار کرنے کے لیے ضروری قانون سازی کرے تاکہ شادی کے اختتام کی صورت میں جہیز کی واپسی میں خواتین کو درپیش مسائل کم کیے جاسکیں۔ایک خاتون کی جانب سے دائر پٹیشن پر فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس طارق افتخار احمد نے کہا کہ 'ایک قانون ہونا چاہیے جس میں شادی سے متعلق تمام چیزوں کا احاطہ ہوتا ہو۔ نکاح نامے میں جہیز کی اشیا کے اندراج سے متعلق کالم ہونا چاہیے جو مستقبل میں دلہن کے لیے سماجی اور قانونی حوالوں سے مفید ثابت ہوسکے۔درخواست گزار نے بہاولپور کی مقامی عدالت کی جانب سے جہیز کی اشیاء کی غلط لاگت لگائے جانے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا جہیز کی لعنت جدید پاکستانی معاشرے میں عورت کے لیے ایک خطرہ ہے، جس میں جسمانی تشدد نہ صرف دلہن بلکہ اس کے والدین کے لیے مالی اور جذباتی دبائو کی وجہ بنتا ہے۔ نکاح نامے میں جہیز کی اشیاء کے اندراج کے حوالے سے قانون سازی کی جانی چاہیے۔ جسٹس طارق افتخار احمد نے سیکرٹری قانون کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائیں تاکہ جلد از جلد از اس حوالے سے قانون سازی کی جاسکے۔