6 روپے یونٹ بجلی پیدا کر لی تھی، چند حکومتی لوگوں نے فنڈز رکوا دیئے: ثمر مبارک
اسلام آباد (آن لائن) انڈرگراؤنڈ گیسی فیکشن پراجیکٹ کے چیئرمین معروف سائنسدان ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے کہا ہے کہ ہم صرف6 روپے یونٹ کے حساب سے بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے لیکن حکومت میں موجود چند لوگوں نے ہمارے پراجیکٹ کے فنڈز ہی بند کرا دئیے کیونکہ آئی پی پیز سے تقریباً 24 روپے فی یونٹ خریدی گئی بجلی کے آدھے شیئر ہولڈر حکومتی بنچوں کا حصہ ہیں، وزیراعظم سے ملاقات کر کے تفصیلی بریفنگ دوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہئے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سندھ میں شروع کئے گئے بجلی منصوبہ ’’انڈرگرائونڈ گیسی فکیشن‘‘ کا چیئرمین بنایا، 125 ملین ڈالر سے منصوبہ شروع کیا گیا تھا، ہم صرف 6 روپے فی یونٹ کے حساب سے کوئلہ سے بجلی بنا رہے ہیں جو ان شیئرز ہولڈر کو برداشت نہیں ہو رہی جن کو اپنی دکان بند ہونے کا خطرہ ہے اس لئے وہ حکومت کو غلط مشورے دے رہے ہیں۔ ثمر مبارک نے مزید بتایا کہ ہم نے یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کی بندش کی وجہ سے اپنی ضرورت کیلئے صرف 2 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں اگر حکومت نے فنڈنگ نہ کی تو یہ پراجیکٹ مکمل طور پر بند ہو جائیگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اقتصادی راہداری کے تحت تھر میں لگایا گیا پاور پراجیکٹ بہت بڑا فراڈ ہے، یہ منصوبہ امپورٹڈ کوئلے سے بنایا جائیگا جو پورٹ قاسم سے امپورٹ کیا جائیگا اس سے انتہائی مہنگی بجلی بنائی جائے گی۔اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی آصف اقبال نے کہا کہ ڈاکٹر ثمر مبارک مند اپنی ٹیکنالوجی کی توثیق کسی تھرڈ پارٹی سے کرا لیں تو ان کی مدد کرنے کو تیار ہیں منصوبے کی کامیابی کو تسلیم کرتے ہیں لیکن اب آگے بڑھنے کیلئے تھرڈ پارٹی کی ضرورت ہے۔
ثمر مبارک