پیپلز پارٹی اور اس کے انتخابی نشان سے متعلق ناہید خان کی درخواست سماعت کیلئے منظور
اسلام آباد ( نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن و انتخابی نشان” تیر“ کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کیخلاف سابق وزیراعظم شہید بے نظیربھٹوکی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان کی جانب سے دائر درخواست سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے لطیف کھوسہ، الیکشن کمیشن اور غلام حسینکونوٹس جاری کردئیے ہیں جبکہ کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیئے ملتوی کردی ہے ، جمعرات کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پرناہید خان کے وکیل افتخا رگیلانی نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ 2013ءکے انتخابات کے دوران میری موکلہ نے پارٹی کی رجسٹریشن اور انتخابی نشان کی الاٹ منٹ کے لیے 4 مارچ 2013 ءکو الیکشن کمیشن میں درخواست دی جبکہ لطیف کھوسہ نے بھی پارٹی کی رجسٹریشن اور انتخابی نشان کے لئے اعلان کردہ مقررہ معیاد کے بعد درخواست دائر کی لیکن اس کے باوجود الیکشن کمیشن نے لطیف کھوسہ کی درخواست منظور اور ہماری درخواست مسترد کردی ان کامزید کہناتھاکہ سابق صدرنے آصف علی زرداری تسلیم کرچکے کہ پیپلز پارٹی سیاسی جماعت نہیں بلکہ وہ مخص ایک تنظیم ہے یہ بیان ہائیکورٹ کوتحریری طورپرلکھ کردیا گیا ہے فاضل وکیل نے کہاکہ مقدمے میں یہ بھی تسلیم کیا گیا کہ پی پی پی کسی انتخابی عمل میں حصہ نہیں لے گی جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ پیپلز پارٹی تو1970 سے اسی نام پرالیکشن لڑرہی ہے بعد ازاں عدالت نے ناہیدخان کی درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے الیکشن کمیشن اورلطیف کھوسہ کونوٹس جاری کردیئے اورمزید سماعت ملتوی کردی۔