افسر کرپشن ختم کرنے کیلئے کوششیں ڈبل کر دیں: چیئرمین نیب
اسلام آباد (آئی این پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب ”زیرو کرپشن، 100 فیصد ترقی“ پر یقین رکھتا ہے، نیب کے افسران عدم برداشت پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کر دیں، وہ اپنے قومی فرائض کی ادائیگی میں مکمل شفافیت کو شعار بنائیں۔ وہ نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کی پیشرفت کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ شکایت پر کارروائی عمل میں لاتا ہے، ادارہ کا عملی طریقہ کار کیسز پر کارروائی کیلئے شکایت کی تصدیق، انکوائری اور انوسٹی گیشن کے تین مراحل پر مشتمل ہے، نیب کو 22 ارب روپے کے مضاربہ کیس میں 40 ہزار شکایات موصول ہوئیں، مضاربہ کیس کے علاوہ شکایات، انکوائریز اور انوسٹی گیشن کے اعداد و شمار 2016ءکے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 2017ءمیں تقریباً دوگنا ہیں۔ قمر زمان چوہدری نے کہا کہ نیب کیلئے یہ امر حوصلہ افزاءہے کہ پلاننگ کمیشن آف پاکستان نے پہلی مرتبہ انسداد بدعنوانی کو گورننس کے تناظر میں پاکستان میں ترقیاتی ایجنڈے کا حصہ بنایا ہے اور 11 ویں پانچ سالہ منصوبہ میں بدعنوانی کے ایشوز کیلئے ایک خصوصی باب شامل کیا ہے تاکہ بدعنوانی کے انسداد کیلئے 11 ویں پانچ سالہ منصوبہ میں مقررہ اہداف حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نیب کے افسران زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنی کوششیں دوگنا کر دیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ پاکستان کرپشن کے خاتمہ میں سارک ممالک کیلئے رول ماڈل ہے۔ عالمی اقتصادی فورم کے عالمی مسابقتی انڈیکس کے مطابق پاکستان 126ویں سے 122ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ جاتی کمزوریوں کے داخلی جائزہ، طریقہ کار میں بہتری کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی سطح پر آپریشنز، پراسیکیوشن، انسانی وسائل کی ترقی اور آگاہی و تدارک مہم کے ذریعے ادارہ کو ازسرنو فعال کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مو¿ثر جوابدہی کا نظام اقتصادی نمو، سرمایہ کاری اور سماجی نظام کے استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔