حکومت کا آخری سال شروع ہو گیا، لوڈشیڈنگ کا وعدہ پورا نہیں ہوا، خواتین
لاہور ( لیڈی رپورٹر) مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ خواتین نے صوبائی دارالحکومت میںآٹھ سے دس گھنٹے تک جاری رہنے والی لوڈشیڈنگ اورپانی کی بندش پرشدید ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ حکمران حکومت کے آخری سال کوپہنچنے کے باوجوداپنا انتخابی وعدہ پورانہیںکرسکے، گزشتہ روزنوائے وقت سے گفتگومیں تحرےک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر نوشےن حامد نے کہا کہ بجلی برآمدکرنے کادعوی کرنے والے بتائےں کہ ملک کی ضرورت کے مطابق کب بجلی کی پےداوار ممکن ہو گی۔ ٹیوب ویل بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے،ورکنگ خواتین فوزیہ اعجازاور شازیہ مقصود نے کہاکہ صبح آفس کیلئے تیارہوناہوتاہے مگر بجلی اورپانی کی بندش کے باعث چھٹے چھوٹے کام بھی انتہائی مشکل ہوجاتے ہیں، طالبات اقصیٰ اور تحریم نے کہاکہ امتحانات کی تیاری نہیںہوتی بار بار کمپیوٹر بند ہو جاتا ہے، مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی مدیحہ رانانے کہاکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میںکمی واقع ہوئی ہے، حکومت لوڈشیڈنگ کے خاتمے میںسنجیدہ ہے 2018تک لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی جس سے پانی کمی کامسئلے سمیت بہت سے مسائل حل ہوجائیںگے۔