• news

وسیم اکرم کے بیان کی کوئی اہمیت نہیں‘ پہلے کسی محکمے یا ڈیپارٹمنٹ کی کوچنگ کریں: سابق کرکٹرز

لاہور( نمائندہ سپورٹس) ٹیسٹ کرکٹر باسط علی کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ افیئرز کمیٹی کے بارے وسیم اکرم کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ وہ حقیقت سے بے خبر ہیں اور غیرضروری بیانات دے رہے ہیں۔ ڈومیسٹک افیئرز کمیٹی کے سربراہ شکیل شیخ بہترین کرکٹ ایڈمنسٹریٹر ہیں انہیں جب بھی کوئی اچھی تجویز دی جاتی ہے فورا عملدرآمد کرتے ہیں۔ ڈومیسٹک افیئرز کمیٹی اور کرکٹ کمیٹی میں کئی کرکٹرز بھی شامل ہوتے ہیں اور سارا کام اتفاق رائے سے ہوتا ہے اکیلا شخص کوئی بڑا فیصلہ نہیں کرتا۔ کرکٹ بورڈ میں اہم پوزیشنز پر موجود کرکٹرز کی یہ ذمہ داری اور فرض ہے کہ وہ اچھی اور مثبت تجاویز دیں۔ وسیم اکرم اگر کھیل کا درد رکھتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ کسی ڈیپارٹمنٹ یا محکمے کی ٹیم کی کوچنگ کریں مکمل طور پر ڈومیسٹک کرکٹ کے معاملات میں دلچسپی لیں تب انکی قومی سطح کی کرکٹ میں بات کو اہمیت دی جائیگی۔ یہ ایک سیاسی بیان ہے اور میری نظر میں اسکی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ سال میں ایک مرتبہ بھاری معاوضہ لیکر دس دن کا کوچنگ کیمپ لگانا کوئی خدمت نہیں ہے۔ باسط علی نے بتایا کہ انیس سو چھیانوے کے دورہ انگلینڈ کے لیے اس مجھے الائیڈ بینک اور یو بی ایل کے مابین فائنل میں عمدہ کھیل پر قومی ٹیم کے لیے سلیکٹ کیا گیالیکن اسوقت کے کپتان نے میرا نام ٹیم سے نکلوا دیا تھا۔سلیکشن ٹیسٹ فاسٹ بولر عامر نذیر کا کہنا تھا ڈومیسٹک افیئرز کمیٹی کے سربراہ پر وسیم اکرم کی تنقید بلاجواز ہے وسیم اکرم کو کمنٹری اور دیگر پروفیشنل معاملات سے فرصت ہی نہیں ہے وہ حقیقت سے بے خبر ہیں ملک میں کس جگہ کتنی کرکٹ ہے کس جگہ کرنا ٹیلنٹ ہے اور کہاں کیا مسائل ہیں وہ بالکل نہیں جانتے ریٹائرمنٹ کیبعد انہوں نے پاکستان کرکٹ کو بالکل وقت نہیں دیا۔ وہ یہ نہیں جانتے کہ قومی سطح کی کرکٹ کو بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں۔ عامر نذیر کا کہنا تھا کہ کرکٹ کمیٹی و ڈومیسٹک افیئرز کمیٹی بہترین انداز میں معاملات چلا رہی ہے اس وقت کرکٹ کمیٹی کی سربراہی مایہ ناز مدثر نذر کر رہے ہیں تو کیا انکی صلاحیت پر بھی کسی کو شک ہے۔ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر عمران بچہ کا کہنا تھا اگر وسیم اکرم یہ بتا دیں کہ ہماری ڈومیسٹک کرکٹ میں کیا خرابی ہے تو یہ ایک مثبت بات تھی باہر بیٹھ کر صرف بیان داغنا مسائل کا حل نہیں ہے۔ سابق فرسٹ کلاس کرکٹر شعیب حبیب کا کہنا تھا وسیم اکرم کی تنقید بلاجواز ہے۔ ان کے دور میں جو ہماری کرکٹ کی جو تباہی ہوئی ہے اسکے مضر اثرات آج تک سامنے آ رہے ہیں بہتر یہی ہے کہ اس طرح کے تمام مشکوک کرداروں کو ملکی کرکٹ سے الگ کر دیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن