مشکل میں پاکستان ہی عالم اسلام کا محور‘ مسلمان دہشت گردی کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں: امام کعبہ
نوشہرہ (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) امام کعبہ شیخ صالح محمد بن طالب نے کہا ہے کہ مشکل وقت میں عالم اسلام کا محور پاکستان ہی ہے، پاکستان اسلام کا قلعہ ہے، پوری دنیا کے مسلمان پاکستان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے‘ اسلام کا تعلق کسی دہشت گردی یا فرقہ واریت سے نہیں‘ دہشت گردی ملکوں کی معیشت کو مفلوج کرتی ہے‘ مدارس لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کا درس دے رہے ہیں۔ اتوار کو نوشہرہ میں جمعیت علماءاسلام (ف) کے صد سالہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ اس اجتماع نے انسانیت کو اتحاد‘ سلامتی اور امن کا پیغام دیا ہے۔ قرآن پاک کی آیت کا یہ پیغام ہے کہ آپس میں مت الجھو‘ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے۔ انہوں نے کہا مدارس لوگوں کو دہشت گردی سے دور رہنے کادرس دے رہے ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلے مدارس خیر کا سبب ہیں۔ دہشت گردی ملکوں کی معیشت کو مفلوج کرتی ہے۔ ہمیں متحد ہو کر مقامات مقدسہ کی حفاظت کرنی چاہئے۔ امام کعبہ نے کہا اسلام کا تعلق کسی دہشت گردی یا فرقہ واریت سے نہیں آج بہت سارے لوگ اپنی تشریحات سے دہشت گردی کو پھیلانا چاہتے ہیں۔ دہشت گردی کے نظریات کو رد کرتے ہیں۔ مسلمان دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان کے دفاع حرمین کیلئے غیر متزلزل موقف پر مشکور ہیں۔ یہ امت بہت مشکل وقت سے گزر رہی ہے۔ پورے عالم کے مسلمانوں کی پاکستان سے امیدیں وابستہ ہیں۔ پاکستان امت کی حفاظت کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امام کعبہ نے اجتماع کے آخر میں دعا بھی کرائی۔امام کعبہ نے کہا دہشت گردی کے خلاف تمام مسلمان اٹھ کھڑے ہوجائیں۔جرگے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا پاکستان کو غلامی سے نکالنا جمعیت علماءاسلام کا مشن ہے۔ پاکستان کو حقیقی معنوں میں آزاد ریاست دیکھنا چاہتے ہیں۔ پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا اجتماع انسانیت کی وحدت کا مظاہرہے ۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ اور انسانیت کے تحفظ کے اداروں نے مایوس کر دیا۔ کشمیری ایک زمانے سے کرب سے گزر رہے ہیں۔ آج دنیا میں انسانیت کا خون بہایا جا رہا ہے۔ عالمی اداروں سے امید تھی کہ وہ دنیاکو امن دیں‘ اسلام دہشت گردی کا نہیں امن کا نمائندہ ہے۔ انہوں نے کہا عراق اور شام میں خون آلود سیاست کھیلی جا رہی ہے۔ غیر ملکی افواج کے نکلنے سے ہی افغانستان میں امن آئے گا۔ امید تھی 1945ءکی جنگ عظیم کے بعد اقوام متحد دنیا کوامن دے سکے گا۔ تنازعات کا پر امن حل نکال سکیں گے مگر اقوام متحدہ نے مایوس کیا۔ انہوں نے کہا امام کعبہ کو یقین دلاتا ہوں حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے پاکستان کا بچہ بچہ اپنی گردن کٹوا دے گا۔ جے یو آئی نے ہمیشہ فرقہ واریت سے بالاتر ہو کر قومی وحدت کی بات کی ہے۔ امریکہ نے لیبیا کو خون آلود کیا‘ یمن کی صورتحال خراب کر دی‘ افغانستان میں فوجی طاقت کے ذریعے جائز حکومت کا خاتمہ کیا گیا‘ افسوس اقوام متحدہ نے اقوام کو مایوس کیا۔ انہوں نے کہا حرمین الشریفین کا تحفظ ہمارے اعتقاد کا حصہ ہے۔ امریکہ اور روس شام کو فتح کی آماجگاہ بنانا چاہتے ہیں۔ دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں خون آلود سیاست کھیلی جا رہی ہے۔ باہمی مذاکرات کے ذریعے ہی افغانستان میں امن قائم ہو گا۔ انہوں نے کہا جب ہمارے پاس اقتدار ہو گا تو کرپشن کی بات نہیں ہو گی۔ یہاں ایک سیاستدان دوسرے کو چور کہتا ہے یہ با وقار سیاست نہیں ۔ پاکستان کو غلامی سے نکالنا جمعیت علماءاسلام کا مشن ہے ۔ ہمارے پاس وسائل موجود ہیں لیکن ٹیکنالوجی نہیں ہے۔ پاکستان کو حقیقی معنوں میں آزاد ریاست دیکھنا چاہتے ہیں۔ قوموں کے حقوق تسلیم کئے جائیں۔ احساس محرومی ختم کیا جائے۔ جمعیت علماءاسلام کی پر امن سیاست کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔فضل الرحمن نے کہا عالمی طاقتوں سے کہتے ہیں امن کیلئے کردار ادا کریں۔ سی پیک پر چین کے تعلق کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہم افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ ہم پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ ہم بھارت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو بات چیت کے ذریعے حل کیاجائے۔ انہوں نے کہا فاٹا کے عوام پر کوئی حل مسلط نہ کیا جائے۔ فاٹا کا مستقبل وہاں کے عوام کی مرضی کے مطابق حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا خطے میں عالمی طاقتوں کی موجودگی بہتر تعلقات کے درمیان رکاوٹ ہے۔ وہ حکمرانی چاہتے ہیں جس میں انسانیت کو خوشحال زندگی ملے۔ ریاستیں عوام کی خواہشات پر معاملات کو حل کریں۔انہوں نے کہا عالمی قوتیں انسانیت کا خون بہا کر فتوحات چاہتی ہیں۔ مغرب اپنے گریبان میں جھانکے‘ وہ دنیا کو کیا دے رہا ہے؟پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا جمعیت علماءاسلام کی صد سالہ تقریبات پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ جے یو آئی اسی کردار کے ساتھ آگے بڑھی تو ساتھ دوں گا۔ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنا ہے۔ انہوں نے کہا میں ووٹ کیلئے نہیں آیا آپ سب ووٹ فضل الرحمن کو دیدیں۔ افغانستان میں 33 سال سے جنگ جاری ہے۔ مولانا فضل الرحمن اور آفتاب شیر پاﺅ پر دہشت گردانہ حملے ہوئے۔ محمود اچکزئی نے کہا اجتماع پر جے یو آئی کی تمام قیادت کو سلام پیش کرتا ہوں۔جمعیت علماءاسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا حرمین الشریفین کی حفاظت کے لئے ہر مسلمان جان نچھاور کرنے کو تیارہے۔ عالمی طاقتوں نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا۔ افغانستان اور عراق کو تباہ کیا۔ عالم اسلام اس وقت ظلم و جبر کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارشل لاءجھیلنے میں جمعیت صف اول رہی۔ قیام پاکستان کے بعد ڈکٹیٹر آئے مارشل لاءکا نفاذ ہوا۔ عالمی استعمار پاکستان میں تخریب کاری کا ارتکاب کر رہا ہے۔ پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کےلئے سازشوں کا جال بچھایا ہے۔ جمعیت کا پیغام امن‘ محبت اور بھائی چارے کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی ملک میں مداخلت نہیںکر رہے۔جمعیت علمائے اسلام کے اجتماع میں متعدد قراردادیں منظور کی گئیں۔ منظور کی گئی قراردادوں میں اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات کے مطابق نفاذ شریعت پر عمل کرنے، حرمین شریفین کے تحفظ، توہین رسالت کے مرتکب افراد کو پھانسی دینے، جموں و کشمیر اور میانمار میں مسلمانوں پر ظلم و ستم بند کرنے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔
امام کعبہ/ اجتماع خطاب
لاہور (خصوصی نامہ نگار)امام کعبہ الشیخ صالح بن محمدبن ابراہیم آل طالب نے کہا کہ امت مسلمہ جب تک اللہ کی کتاب اور سنت رسول سے جڑی ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی ، مسلمان بھائی بھائی ہیں، جبکہ تک ہم متحد ہیں اسلام کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی، اہل پاکستان کو میرا پیغام ہے کہ وہ کسی قسم کے تفرقے بازی کا شکار نہیں ہوں دین اسلام اتحاد اور محبت کا درس دیتا ہے، سعودی حکمران، علما اور عوام کی طرف سے پاکستانیوں کے لئے محبت کا پیغام لایا ہوں۔ان خیالا ت کااظہار انہوں نے گزشتہ روز بادشاہی مسجد میں نماز مغرب کی امامت کے بعد وہاں نمازیوں کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، امام مسجد و خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ امام کعبہ نے کہا کہ پاکستانی عوام کا مضبوط ہونا پوری دنیا کے مسلمانوں کا مضبوط ہونا ہے، پاکستانی حکمران اور عوام اپنے مقدس مقامات کے تحفظ کیلئے یکجان ہیں۔ علاوہ ازیں پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کی دعوت کے موقع پر امام کعبہ الشیخ صالح بن محمد آل طالب نے کہاہے کہ حکمران، علماءاور میڈیا آپس میں تعاون کرکے دہشت گردی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکیں گے۔ اسلام رحمت ،محبت ،امن اور سلامتی کا دین ہے۔ ہمارا مقصد فرقہ واریت نہیں بلکہ امت کا اتحاداور بھائی چارے کا فروغ ہے۔ پوری دنیا میں مسلمان دہشت گردی اور فساد کا شکار ہیں۔ آپس کے اختلافات اور فرقہ واریت سے اجتناب کرو۔آج امت مسلمہ مصائب و آزمائش میں گھری ہوئی ہے۔ اللہ پاکستان کو ہر قسم کی دہشت گردی اور شر سے محفوظ رکھے اور اسے ترقی دے۔ اللہ شام، یمن، بغداد اور کشمیری مظلو م بھائیوں کی مدد فرمائے اور مسجد اقصی ،مدینہ منورہ سمیت تمام مقدسات کی حفاظت فرمائے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 12اپریل کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں علماءکا بہت بڑا کنونشن ہوگا جس میں سعودی عرب کے اہم رہنما شرکت کریں گے ہمار ا مطالبہ ہے کہ ردالفساد آپریشن کے ذریعے ہر قسم کے فسادات کو ختم کیا جائے اور بلاتفریق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس موقع پر حافظ حسین احمد، سنیٹر طلحہ محمود، حافظ اسعد عبید اشرفی و دیگر بھی موجود تھے۔ دریں اثناءامام کعبہ الشیخ صالح بن محمدبن ابراہیم آل طالب آج بروز پیر نماز فجر جامع مسجد منصورہ میں پڑھائیں گے ۔ امام کعبہ نماز کے بعد مختصر خطاب کریں گے جبکہ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے مرکز 106 راوی روڈ میں 11 بجے علماءکنونشن سے خطاب کریں گے اور ظہر کی نماز مرکز اہل حدیث میں میں پڑھائیں گے۔ بعدازاں مرکز اہلحدیث میں وہ مرکزی امیر پروفیسر ساجد میر کے استقبالیے میں شرکت کے علاوہ علماءسے نشست بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں امام کعبہ سے علماءکرام عنایت اللہ، حافظ ابتسام الہٰی ظہیر، مفتی شفیع و دیگر نے بھی ملاقات کی۔
امام کعبہ/ بادشاہی مسجد