• news

مصر : پام سنڈے پر دو گرجا گھروں میں داعش کے خودکش سمیت دو دھماکے‘ 47 ہلاک‘100 سے زائد زخمی‘ صدر الیسی نے تین ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ کر دی

قاہرہ (بی بی سی+ اے ایف پی) مصر میں پام سنڈے کے موقع پر دو قبطی گرجا گھروں میں دھماکوں میں کم از کم47 افراد ہلاک ہو گئے۔ ایک حملہ خودکش تھا۔ داعش نے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ شہر طنطا میں سینٹ جارج قبطی گرجا گھر میں ہونے والے دھماکے میں 25 افراد ہلاک ہوئے جبکہ بعد میں شہر سکندریہ میں واقع سینٹ مارک قبطی گرجا گھر میں دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد ہلاک ہوئے۔ 100سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔ قبطی مسیحیوں اور سینٹ مارک گرجا گھر کے سربراہ پادری توادروس دوئم بھی گرجا گھر میں جاری مذہبی تقریب میں موجود تھے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق پادری توادروس محفوظ رہے۔ ان کے سیکرٹری نے کہا کہ گرجا گھر پر حملہ ایک خود کش بمبار نے کیا تھا۔ طنطا میں ہونے والے پہلے دھماکے کے بعد صوبے کے گورنر احمد دیف نے کہا کہ یا تو کسی نے بم نصب کیا تھا یا کسی نے خود کو بم سے اڑا لیا۔ مصر کی وزارت داخلہ کے ترجمان جنرل طارق عطیہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ طنطا میں دھماکہ گرجا گھر کے مرکزی حصے کے نزدیک ہوا۔ دھماکے موقع کی مناسبت دیکھ کر کیے گئے جب گرجا گھروں میں بڑی تعداد میں لوگ پام سنڈے کا تہوار منانے کے لیے موجود تھے۔ کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس جو اس مہینے مصر کا دورہ کریں گے، انہوں نے ان دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ حالیہ برسوں میں قبطی مسیحیوں پر حملے بڑھ گئے ہیں جب سے 2013 میں فوج نے منتخب صدر محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا اور اسلام پسندوں کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی تھیں۔ اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے سابق صدر محمد مرسی کے حمایتی کہتے ہیں کہ مسیحیوں نے صدر مرسی کے تختہ الٹنے کی سازش کی حمایت کی تھی۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اے ایف پی کے مطابق داعش نے سوشل میڈیا پر طنطا اور الیگزینڈریا کے چرچوں میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔پاکستان نے مصر میں دھماکوں پر شدید مذمت کرتے ہوئے مصر حکومت اور عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ صدر عبدالفتح السیسی نے ملک میں تین ماہ کیلئے ایمرجنسی نافذ کر دی۔
مصر/ دھماکہ

ای پیپر-دی نیشن