نثار نے دھمکیوں پر عمل کر دکھایا: پیپلز پارٹی، سندھ میں احتجاج شروع، دھرنے کا اعلان
کراچی/حیدرآباد(سٹاف رپورٹر/نمائندہ نوائے وقت) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑونے پیپلز پارٹی ٹنڈو الہ یار ضلع کونسل کے رکن غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کی گمشدگی کا الزام وفاقی حکومت پر عائد کرتے ہوئے انہیں چوبیس گھنٹوں کے اندر مقدمہ ہونے کی صورت میں عدالت میں پیش کرنے اور سندھ کے ساتھ زیادتیاں بند نہ ہونے کی صورت میں سندھ بھر میں احتجاج کر کے دھرنے دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی پی پی میڈیا سیل بلاول ہاﺅس کراچی میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، سینیٹر سعید غنی اور راشد حسین ربانی موجود تھے۔ نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کا گناہ یہ ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کے قریب ہےں، آصف علی زرداری سمیت پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور مختلف طریقوں سے پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا نشانہ آصف علی زرداری ہےں تو بلاول بھٹو سے لے کر ہم سب آصف علی زرداری کے ساتھی ہےں تو پھر پوری پیپلز پارٹی کو گرفتار کیا جائے۔ حکومت لوگوں کا اغوا کراتی رہے گی تو حکومت اور ڈاکوﺅں میں کیا فرق رہے گا۔ ملک میں جھگڑا یہی ہے کہ عوام طاقتور ہے یا اسٹیبلشمنٹ؟ انہوں نے کہا پیپلز پارٹی نے چوہدری نثار کی دم پر لات رکھی ہے تو ایسی انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں اور یہ کارروائیاں کر کے وفاقی حکومت عام انتخابات سے قبل ہی اثر انداز ہونے کی کوشش کررہی ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کو کس ادارے نے اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی انتقامی کارروائیاں بڑھتی جارہی ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وفاقی حکومت سندھ سے لوگوں کے اغوا کا سلسلہ بند کرے۔ دریں اثنا حیدرآباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے سیکریٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے دی گئی دھمکیوںکے نتائج اب سامنے آرہے ہیں سندھ میں لوگوں کو اغوا کرکے غائب کیا جارہا ہے کسی پر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔ اس قسم کی حرکتوں سے صوبے اور وفاق میں تصادم ہوگا۔ حیدرآبادمیں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاق بجلی، گیس سمیت ہر معاملے میں سندھ کو نظرانداز کررہا ہے۔ عدالت سندھ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا از خود نوٹس لے اور سندھ کے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ پانی او ربجلی کا وزیر مملکت سندھ میں آکر دھمکیاں دے کر وفاق کو نقصان پہنچا رہا ہے ان کے روئیے کا نوٹس لے کر کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا غلام قادر مری، نواب لغاری اور اشفاق لغاری کو فورا ظاہر کرکے عدالت میںپیش کیا جائے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مولا بخش چانڈیو نے کہا چوہدری نثار دھمکیاں عرصے سے دے رہے تھے، عمل بھی کر دکھایا، یہ کیسے ممکن ہے لوگوں کو اٹھایا جائے اور سندھ کے عوام اور پیپلزپارٹی خاموش رہے، خود کو فرشتہ قرار دینے والوں کو پانامہ کی شکل میں طمانچہ پڑا ہے۔ انہوں نے کہا لوگوں کو اٹھانے کی پالیسی درست نہیں، اس سے افراتفری پیدا ہو رہی ہے، پہلے ایک پارٹی کو نشانہ بنایا گیا اب پیپلزپارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس انتقام کو قبول نہیں کرینگے، کسی کا بھی جرم ہے تو عدالتوں میں پیش کریں۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا وہ چاہتی کیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق انہوں نے کہا لوگوں کو اٹھانے کی پالیسی درست نہیں۔ رات کو میرے دوست پرویز رشید میرے خواب میں آئے وہ مجھ سے پوچھ رہے تھے چانڈیو صاحب میرا تو پوچھیں میرا کیا ہوا‘ انصاف تو آپ نے میرے ساتھ نہیںکیا۔ آپ تو میرے دوست ہیں میں نے کہا پرویز بھائی میں آپ کی بات کروں گا ضرور کروں گا۔ صباح نیوز کے مطابق انہوں نے الزام عائد کیا مسلم لیگ ن روایتی دشمنی جگا کر الیکشن میں جا رہی ہے۔ حکمران ملک کیلئے جان نہ دیں ملک کی جان چھوڑ دیں۔حیدرآباد/کوٹری/ میرپورخاص/ گولارچی سے نامہ نگاران کے مطابق آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں کے مبینہ اغوا ور لاپتہ ہوے کے خلاف پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا ہے جب کہ زرداری کے لاپتہ میرغلام قادر مری کی برادری کے لوگ بھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ غلام قادر مری کے قریبی عزیز اور پیپلزپارٹی کے رہنماﺅں نے ایس ایس پی جامشورو تنویر عالم اوڈھو سے ملاقات کی اور اس بابت پولیس کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ نور محمد مری اور نیاز محمد مری نے کہا ہے میرے چچا غلام قادر مری کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، غلام قاد رمری کو بازیاب نہ کرایا گیا تو مری برادری کے ہزاروں افراد احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پرنکل آئیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے پیپلز پارٹی پر چوروں کا ٹولہ غالب ہے، بھٹو کی پارٹی پر جعلی بھٹو قابض ہیں۔ گرین بس، پانی اور کراچی میں امن ان کو نواز شریف دے رہا ہے جبکہ سندھ میں پانی، ٹرانسپورٹ اور امن و امان سمیت کئی سہولیات دینا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن سندھ حکومت پر تو جعلی بھٹو قابض ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا سندھ کا پیسہ کہاں گیا؟ سمندر میں غرق ہوگیا؟ یا سوئس بینکوں میں چلا گیا؟ اس نالائق حکومت کو اب جانا ہو گا، کون وسائل لوٹ کر کھا گیا، یہ بھی خواب دیکھ کر بتا دیں، یہ خود سندھ کیلئے ڈراﺅنا خواب بن گئے ہیں۔